کتاب: زاد الخطیب (جلد4) - صفحہ 417
’’ اور اگر ( فرضًا ) یہ حضرات بھی شرک کرتے تو جو کچھ یہ اعمال کرتے تھے وہ سب اکارت ہوجاتے۔‘‘
اسی طرح اللہ تعالی امام الأنبیاء جناب محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو مخاطب کرکے فرماتا ہے :﴿ وَلَقَدْ اُوْحِیَ اِلَیْکَ وَاِلَی الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِکَ لَئِنْ اَشْرَکْتَ لَیَحْبَطَنَّ عَمَلُکَ وَلَتَکُوْنَنَّ مِنَ الْخَاسِرِیْنَ ﴾[1]
’’ یقینا آپ کی طرف بھی اور آپ سے پہلے ( تمام نبیوں ) کی طرف بھی وحی کی گئی ہے کہ اگر آپ نے شرک کیا تو بلا شبہ آپ کا عمل ضائع ہوجائے گا اور یقینا آپ خسارہ پانے والوں میں سے ہوجائیں گے۔‘‘
ان دونوں آیات میں درحقیقت اللہ تعالی نے جناب محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی امت کو خبردار کیا ہے کہ اگر انبیاء علیہم السلام کے اعمال شرک کی وجہ سے غارت ہو سکتے ہیں، حالانکہ ان کا شرک میں واقع ہونا نا ممکن ہے، تو امت کا کوئی بھی فرد اگر شرک کرے گا تو اس کے اعمال بدرجہ اولی غارت اور برباد ہو سکتے ہیں۔
اسی لئے اللہ تعالی نے مشرکین ِ مکہ کے بارے میں ارشاد فرمایا :
﴿ مَا کَانَ لِلْمُشْرِکِیْنَ اَنْ یَّعْمُرُوْا مَسٰجِدَ اللّٰہِ شٰھِدِیْنَ عَلٰٓی اَنْفُسِہِِمْ بِالْکُفْرِ اُولٰٓئِکَ حَبِطَتْ اَعْمَالُھُمْ وَ فِی النَّارِ ھُمْ خٰلِدُوْنَ ﴾[2]
’’ مشرکوں کے لائق نہیں کہ وہ اپنے کفر کی خود گواہی دیتے ہوئے اللہ کی مسجدوں کو آباد کریں۔ان کے اعمال غارت ہوچکے۔اور وہ جہنم میں ہمیشہ ہمیشہ رہیں گے۔‘‘
مشرکین مکہ طوافِ بیت اللہ، حج اور عمرہ جیسے بڑے بڑے اعمال کرتے تھے، اس کے علاوہ حجاج کو پانی بھی پلاتے تھے، لیکن وہ اِس کے ساتھ ساتھ اللہ کے ساتھ شرک بھی کرتے تھے اور کافر بھی تھے۔تو اللہ تعالی نے ان کے بارے میں واضح کردیا کہ ان کے اعمال ان کے شرک اور کفر کی وجہ سے برباد ہوچکے۔قیامت کے دن جب یہ لوگ اللہ کی بارگاہ میں پیش ہوں گے تو اللہ تعالی ان کے اعمال کو ہوا میں اڑتے ہوئے چھوٹے چھوٹے ذرات کی طرح اڑا دے گا اور ان کی کوئی حیثیت نہیں ہوگی۔
اللہ تعالی فرماتا ہے : ﴿ وَقَدِمْنَآ اِِلٰی مَا عَمِلُوْا مِنْ عَمَلٍ فَجَعَلْنٰـہُ ہَبَآئً مَّنْثُورًا ﴾[3]
’’ اور انھوں نے جو جو اعمال کئے تھے ہم انھیں اڑتے ہوئے باریک ذروں کی طرح ( بے حیثیت ) کردیں گے۔‘‘
4۔اللہ تعالی سے کفر کرنا
جو شخص اللہ تعالی کو نہ مانتا ہو، وہ چاہے جتنے مرضی رفاہی اور خیراتی کام کرے، اس کے ان کاموں کی اللہ کے نزدیک کوئی حیثیت نہیں۔جب تک کہ وہ اللہ تعالی پر سچا ایمان نہ لائے۔
[1] الزمر39 :65
[2] التوبۃ9 :17
[3] الفرقان25 :23