کتاب: زاد الخطیب (جلد4) - صفحہ 410
’’ مسلمانوں کا عہد ایک ہی ہے، اس کی ذمہ داری ان میں کوئی ادنی سا شخص بھی اٹھا سکتا ہے۔( یعنی کوئی ادنی سا مسلمان بھی اگر کسی کافر کو امان دے دے تو تمام مسلمانوں کو اس کی پاسداری کرنا ہوگی ) لہذا جس نے کسی مسلمان کے عہد کو توڑا ( غداری کی ) تو اس پر اللہ تعالی کی، فرشتوں کی اور تمام لوگوں کی لعنت ہے۔ایسے شخص سے ( قیامت کے دن ) کسی قسم کا فدیہ قبول نہیں کیا جائے گا۔‘‘[1]
22۔دنیا کی ہر چیز ملعون ہے سوائے چار کے !
رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے : (( اَلدُّنْیَا مَلْعُونَۃٌ، مَلْعُونٌ مَا فِیْہَا إِلَّا ذِکْرَ اللّٰہِ وَمَا وَالَاہُ، أَوْ عَالِمًا أَوْ مُتَعَلِّمًا )) [2]
’’ دنیا ملعون ہے اور اس میں جو کچھ ہے وہ سب بھی ملعون ہے، سوائے اللہ کے ذکر کے اور جو عمل اللہ کو پسند ہو، یا عالم یا متعلم۔‘‘
اِس حدیث کا معنی یہ ہے کہ دنیا اور اس کی ہر چیز ملعون ہے سوائے چار چیزوں کے :
۱۔ذکر اللہ ۲۔ہر وہ عمل جو اللہ تعالی کو پسند ہو۔
۳۔دین کا عالم ۴۔دین کی تعلیم حاصل کرنے والا
آخر میں اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ ہم سب کو اپنی رحمتوں سے نوازے۔اور اپنی پھٹکار سے محفوظ رکھے۔
دوسرا خطبہ
عزیزالقدر بھائیو اور بہنو ! آج کے خطبۂ جمعہ کے موضوع کو مکمل کرتے ہوئے آخر میں ہم ان خواتین کا تذکرہ کرتے ہیں جن پر اللہ تعالی کی پھٹکار پڑتی ہے اور وہ اس کی لعنت کی مستحق ہوتی ہیں۔
23۔بعض خواتین جن پر لعنت بھیجی گئی !
1۔حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے فرمایا :
((لَعَنَ اللّٰہُ الْوَاشِمَاتِ وَالْمُوْتَشِمَاتِ،وَالْمُتَنَمِّصَاتِ،وَالْمُتَفَلِّجَاتِ لِلْحُسْنِ، اَلْمُغَیِّرَاتِ خَلْقَ اللّٰہِ)) [3]
’’ اللہ تعالیٰ نے گودنے والی اور گدوانے والی، چہرے کے بال اُکھڑوانے والی اور خوبصورتی کیلئے دانتوں کو
[1] صحیح البخاری :1870، وصحیح مسلم :1370۔واللفظ لمسلم
[2] جامع الترمذی :2322، سنن ابن ماجہ :4112۔وحسنہ الألبانی
[3] صحیح البخاری :4886، صحیح مسلم :2125 واللفظ للبخاری