کتاب: زاد الخطیب (جلد4) - صفحہ 409
19۔مسلمان بھائی پر اسلحہ تان لینا !
جناب ابو القاسم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے : (( مَنْ أَشَارَ إِلٰی أَخِیْہِ بِحَدِیْدَۃٍ فَإِنَّ الْمَلَائِکَۃَ تَلْعَنُہُ حَتّٰی یَنْتَہِیَ وَإِنْ کَانَ أَخَاہُ لِأبِیْہِ وَأُمِّہِ)) [1]
’’ جو شخص اپنے بھائی پر لوہا تان لے تو فرشتے اس پر لعنت بھیجتے ہیں یہاں تک کہ وہ اس سے باز آجائے۔خواہ وہ اس کا سگا بھائی کیوں نہ ہو۔‘‘
20۔اپنے والد کے علاوہ کسی اور کی طرف اپنی نسبت کرنا
ابن عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :
(( مَنِ ادَّعٰی إِلٰی غَیْرِ أَبِیْہِ أَوِ انْتَمٰی إِلٰی غَیْرِ مَوَالِیْہِ فَعَلَیْہِ لَعْنَۃُ اللّٰہِ وَالْمَلَائِکَۃِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِیْنَ )) [2]
’’ جو شخص اپنے باپ کے علاوہ کسی اور کی طرف اپنی نسبت کرے، یا وہ اپنی آزادی کو آزاد کرنے والوں کے علاوہ کسی اور کی طرف منسوب کرے تو اس پر اللہ کی، فرشتوں کی اور تمام لوگوں کی لعنت ہے۔‘‘
21۔مدینہ منورہ میں جرم یا ظلم کرنا یا مجرم یا ظالم کو پناہ دینا
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :((اَلْمَدِیْنَۃُ حَرَمٌ مَا بَیْنَ عَیْرٍ إِلٰی ثَوْرٍ، فَمَنْ أَحْدَثَ فِیْہَا حَدَثًا أَوْ آوَی مُحْدِثًا فَعَلَیْہِ لَعْنَۃُ اللّٰہِ وَالْمَلَائِکَۃِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِیْنَ لَا یَقْبَلُ اللّٰہُ مِنْہُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ صَرْفًا وَّلَا عَدْلًا)) [3]
’’ مدینہ منورہ عیر سے ثور تک حرم شریف ہے۔لہذا جو شخص اس میں جرم کرتا یا مجرم کو پناہ دیتا ہے ( یا اس میں بدعت کو ایجاد کرتا یا بدعتی کو پناہ دیتا ہے ) تو اس پر اللہ تعالی کی، فرشتوں کی اور تمام لوگوں کی لعنت ہے۔اللہ تعالی اُس سے قیامت کے روز کوئی نفل یا فرض عبادت ( یا کسی قسم کا فدیہ ) قبول نہیں کرے گا۔‘‘
22۔غداری کرنا
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :(( ذِمَّۃُ الْمُسْلِمِیْنَ وَاحِدَۃٌ، یَسْعٰی بِہَا أَدْنَاہُمْ، فَمَنْ أَخْفَرَ مُسْلِمًا ذِمَّتَہُ فَعَلَیْہِ لَعْنَۃُ اللّٰہِ وَالْمَلَائِکَۃِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِیْنَ لَا یُقْبَلُ مِنْہُ یَومَ الْقِیَامَۃِ صَرْفٌ وَّلَا عَدْلٌ ))
[1] صحیح مسلم: 2616
[2] صحیح مسلم :1370
[3] صحیح البخاری :1870، وصحیح مسلم :1370۔واللفظ لمسلم