کتاب: زاد الخطیب (جلد4) - صفحہ 408
حضرت عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ((إِنَّ مِنْ أَکْبَرِ الْکَبَائِرِ أَنْ یَّلْعَنَ الرَّجُلُ وَالِدَیْہِ)) ’’بے شک کبیرہ گناہوں میں سے ایک گناہ یہ ہے کہ کوئی شخص اپنے والدین پر لعنت بھیجے۔‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا گیا کہ یا رسول اللہ ! (( وَکَیْفَ یَلْعَنُ الرَّجُلُ وَالِدَیْہِ؟)) کوئی شخص اپنے والدین پر کیسے لعنت بھیجتا ہے ؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ((یَسُبُّ الرَّجُلُ أَبَا الرَّجُلِ فَیَسُبُّ أَبَاہُ، وَیَسُبُّ أُمَّہُ فَیَسُبُّ أُمَّہُ )) ’’ وہ کسی کے باپ کو گالیاں دیتا ہے تو اُس کے نتیجے میں وہ اِس کے باپ کو گالیاں دیتا ہے۔اور وہ کسی کی ماں کو گالیاں دیتا ہے تو وہ اِس کی ماں کو گالیاں دیتا ہے۔‘‘[1] 18۔غیر فطری طریقے سے شہوت پوری کرنا اللہ تعالی نے ہر انسان میں ( چاہے وہ مرد ہو یا عورت ) شہوانی جذبات ودیعت کئے ہیں اور انھیں پورا کرنے کیلئے اس نے نکاح کو مشروع کیا ہے۔چنانچہ نکاح کے بعد خاوند بیوی اپنے جذبات کو تسکین پہنچا سکتے ہیں۔اِس جائز طریقے کو چھوڑ کر نا جائز طریقے سے شہوانی جذبات کو پورا کرنے والا شخص ملعون ہے۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے : (( لَعَنَ اللّٰہُ مَنْ عَمِلَ عَمَلَ قَومِ لُوطٍ۔ثَلَاثًا۔)) [2] ’’ اللہ کی لعنت ہے اس شخص پر جس نے قوم لوط والا عمل کیا۔‘‘آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تین بار ارشاد فرمایا۔ اسی طرح فرمایا : (( مَلْعُونٌ مَنْ وَّقَعَ عَلٰی بَہِیْمَۃٍ، وَمَلْعُونٌ مَنْ عَمِلَ عَمَلَ قَومِ لُوطٍ)) [3] ’’ وہ شخص ملعون ہے جو چوپائے جانور سے بد فعلی کرے۔اور وہ آدمی ملعون ہے جو قوم لوط والا عمل کرے۔‘‘ اسی طرح فرمایا : (( لَعَنَ اللّٰہُ مَن وَّقَعَ عَلٰی بَہِیْمَۃٍ )) [4] ’’ اللہ کی لعنت ہے اس پر جو چوپائے جانور سے بد فعلی کرے۔‘‘ نیز فرمایا : (( مَلْعُونٌ مَنْ أَتَی امْرَأَۃً فِیْ دُبُرِہَا )) [5] ’’ وہ شخص ملعون ہے جس نے اپنی بیوی کی دبر میں بد فعلی کی۔‘‘
[1] البخاری،الأدب باب لا یسب الرجل والدیہ :5973مسلم : الإیمان باب الکبائر وأکبرہا:90 [2] البخاری فی الأدب المفرد :892، النسائی فی الکبری :7297 [3] مسند أحمد :1875۔وحسنہ الأرناؤط [4] النسائی فی الکبری : 7299 [5] سنن أبی داؤد :2162۔وحسنہ الألبانی