کتاب: زاد الخطیب (جلد4) - صفحہ 403
’’ اور جو لوگ اللہ کے عہد کو اس کی مضبوطی کے بعد توڑ دیتے ہیں اور جس چیز کے جوڑنے کا اللہ نے حکم دیا ہے اسے توڑتے ہیں اور زمین میں فساد پھیلاتے ہیں اُن پر لعنت ہے اور ان کیلئے برا گھر ہے۔‘‘
7۔تہمت لگانا
کسی خاتون پر تہمت لگانا اور اس کی عزت کو داغدار بنانا بہت بڑا گناہ ہے۔رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے سات مہلک اور تباہ کن گناہوں میں شامل فرمایا ہے۔اور اللہ تعالی نے چار گواہوں کی گواہی کے بغیر کسی پر تہمت لگانے والے شخص کیلئے اسی (۸۰)کوڑوں کی سزا مقرر فرمائی ہے۔اور اسے اپنی لعنت کا مستحق ٹھہرایا ہے۔
اللہ تعالی کا فرمان ہے : ﴿ اِِنَّ الَّذِیْنَ یَرْمُوْنَ الْمُحْصَنٰتِ الْغٰفِلٰتِ الْمُؤمِنٰتِ لُعِنُوْا فِی الدُّنْیَا وَالْاٰخِرَۃِ وَلَہُمْ عَذَابٌ عَظِیْمٌ ﴾ [1]
’’ جو لوگ پاکدامن، گناہوں سے بے خبر، مومنہ عورتوں پر زناکی تہمت لگاتے ہیں، وہ یقینا دنیا وآخرت میں ملعون ہیں۔اور ان کیلئے بڑا عذاب ہے۔‘‘
8۔شراب نوشی کرنا
شراب نوشی کرنا بھی کبیرہ گناہوں میں سے ایک گناہ ہے۔اور یہ اِس قدر سنگین جرم ہے کہ اس کی وجہ سے دس آدمیوں پر اللہ تعالی کی لعنت برستی ہے۔
رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے :((لَعَنَ اللّٰہُ الْخَمْرَ وَشَارِبَہَا وَسَاقِیَہَا وَبَائِعَہَا وَمُبْتَاعَہَا، وَعَاصِرَہَا وَمُعْتَصِرَہَا، وَحَامِلَہَا وَالْمَحْمُولَۃَ إِلَیْہِ)) وفی المسند : (( وَآکِلَ ثَمَنِہَا)) [2]
’’ اللہ کی لعنت ہے شراب پر، اس کے پینے والے پر، اس کے پلانے والے پر، اس کے بیچنے والے پر، اس کے خریدار پر، اس کو نچوڑنے والے پر، جس کیلئے نچوڑا گیا اس پر، اس کو اٹھانے والے پر اور جس کی طرف اسے اٹھا کر لے جایا گیا اس پر۔‘‘ مسند احمد کی روایت میں دسویں شخص کا بھی ذکر ہے۔یعنی ’’ اس کی قیمت کھانے والے شخص پر بھی لعنت ہے۔‘‘
9۔رشوت دینا اور لینا
رشوت دینا اور لینا بھی کبیرہ گناہوں میں شامل ہے، جس کے ذریعے کسی کا حق مارا جاتا ہے اور ظلم وزیادتی کا ارتکاب کیا جاتا ہے۔جو آدمی اس کا ارتکاب کرتا ہے اس پر اللہ تعالی کی پھٹکار پڑتی ہے اور وہ اس کی لعنت کا مستحق ہوتا ہے۔
[1] النور24 :23
[2] سنن أبی داؤد :3674۔وصححہ الألبانی، المسند :5716۔وصححہ الأرناؤط