کتاب: زاد الخطیب (جلد4) - صفحہ 382
حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : ((أَتَانِی اللَّیْلَۃَ رَبِّیْ تَبَارَکَ وَتَعَالٰی فِیْ أَحْسَنِ صُوْرَۃٍ۔قَالَ : أَحْسِبُہُ فِی الْمَنَامِ۔فَقَالَ : یَا مُحَمَّدُ ! ہَلْ تَدْرِیْ فِیْمَ یَخْتَصِمُ الْمَلَأُ الْأَعْلٰی ؟ )) ’’ میرے پاس میرا رب تبارک وتعالی بہترین شکل میں آیا ( راوی کہتا ہے کہ میرا خیال ہے کہ خواب میں۔یاد رہے کہ اللہ تعالی کا آنا ایسے ہی ہے جیسے اُس کے شایان شان اور اس کی کبریائی اور عظمت کے لائق ہے ) پھر اللہ تبارک وتعالی نے فرمایا : اے محمد ! کیا آپ کو معلوم ہے کہ اوپر فرشتوں کی جماعت کس چیز میں بحث کر رہی ہے ؟‘‘ تو میں نے کہا : نہیں۔ تو اللہ تعالی نے اپنا دست مبارک میرے کندھوں کے درمیان رکھا جس کی ٹھنڈک کو میں نے اپنے پستانوں کے درمیان ( یافرمایا : ) اپنے سینے میں محسوس کیا۔اور میں نے وہ سب کچھ معلوم کرلیا جو آسمانوں میں ہے اور جو زمین میں ہے۔اللہ تعالی نے پھر فرمایا : (( یَا مُحَمَّدُ ! ہَلْ تَدْرِیْ فِیْمَ یَخْتَصِمُ الْمَلَأُ الْأَعْلٰی؟ )) ’’ اے محمد ! کیا آپ کو معلوم ہے کہ اوپر فرشتوں کی جماعت کس چیز میں بحث کر رہی ہے ؟‘‘ تو میں نے کہا : ’’ جی ہاں، کفارات اور درجات کے بارے میں۔‘‘ ((وَالْکَفَّارَاتُ : الْمُکْثُ فَی الْمَسَاجِدِ بَعْدَ الصَّلَوَاتِ، وَالْمَشْیُ عَلَی الْأَقْدَامِ إِلَی الْجَمَاعَاتِ، وَإِسْبَاغُ الْوُضُوْئِ فِی الْمَکَارِہِ)) ’’ اور کفارات یہ ہیں : نمازوں کے بعد مساجد میں بیٹھے رہنا، جماعتوں کی طرف پیدل چل کر جانا اور سخت سردی میں مکمل وضو کرنا۔‘‘ اس کے بعد فرمایا : (( وَمَنْ فَعَلَ ذَلِکَ عَاشَ بِخَیْرٍ وَمَاتَ بِخَیْرٍ، وَکَانَ مِنْ خَطِیْئَتِہٖ کَیَوْمِ وَلَدَتْہُ أُمُّہُ )) ’’ اور جو شخص ان چیزوں کو ہمیشہ جاری رکھے وہ خیر پر زندہ رہتا ہے اور خیر پر ہی اس کی موت آتی ہے۔اور وہ گناہوں سے یوں پاک ہو جاتا ہے جیسا کہ اپنی ماں کے پیٹ سے پیدا ہوتے وقت گناہوں سے پاک تھا۔‘‘ ( اِس سے معلوم ہوا کہ جو شخص یہ تینوں کام کرتا رہے تو وہ خیر وبھلائی کے ساتھ زندہ رہتا ہے اور اسی کے ساتھ اس کی موت آتی ہے۔اور جب اس کی موت آتی ہے تو وہ گناہوں سے پاک ہو چکا ہوتا ہے۔) اللہ تعالی نے فرمایا : اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم ! جب آپ نماز پڑھ لیں تو یہ دعا پڑھا کریں : (( اَللّٰہُمَّ إِنِّی أَسْأَلُکَ فِعْلَ الْخَیْرَاتِ وَتَرْکَ الْمُنْکَرَاتِ،وَحُبَّ الْمَسَاکِیْنَ،وَإِذَا أَرَدتَّ بِعِبَادِکَ