کتاب: زاد الخطیب (جلد4) - صفحہ 376
آپ انھیں ان کے رب کی طرف سے اور میری طرف سے سلام کہیں اور انھیں جنت میں ایک گھر کی بشارت دیں جو انتہائی قیمتی موتیوں سے بنا ہوگا اور اس میں شور شرابہ ہوگا نہ تھکاوٹ ہوگی۔‘‘ [1] ان تمام احادیث سے ثابت ہوتا ہے کہ فرشتے مومنوں کو مختلف قسم کی بشارتیں دیتے ہیں۔ محترم حضرات ! آخر میں اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ ہمیں بھی فرشتوں کی دعائیں اور ان کی بشارتیں نصیب فرمائے۔آمین دوسرا خطبہ سامعین کرام ! آج کے موضوع کو مکمل کرتے ہوئے ہم مزید کچھ لوگوں کا تذکرہ کرتے ہیں جن پرفرشتے نازل ہوتے اور ان کے بعض اعمال ِ خیر میں شریک ہوتے ہیں۔ 11۔جنگ میں مومنوں کو ثابت قدم رکھتے اور ان کی مدد کرتے ہیں اللہ تعالی جنگ بدر میں شریک صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کے متعلق فرماتا ہے : ﴿ اِذْ تَسْتَغِیْثُوْنَ رَبَّکُمْ فَاسْتَجَابَ لَکُمْ اَنِّیْ مُمِدُّکُمْ بِاَلْفٍ مِّنَ الْمَلٰٓئِکَۃِ مُرْدِفِیْنَ ﴾ [2] ’’ جب تم اپنے رب سے فریاد کر رہے تھے تو اس نے تمھیں جواب دیا کہ میں ایک ہزار فرشتے تمھاری مدد کو بھیج رہا ہوں۔‘‘ اسی طرح فرمایا : ﴿ وَ لَقَدْ نَصَرَکُمُ اللّٰہُ بِبَدْرٍ وَّ اَنْتُمْ اَذِلَّۃٌ فَاتَّقُوا اللّٰہَ لَعَلَّکُمْ تَشْکُرُوْن٭ اِذْ تَقُوْلُ لِلْمُؤمِنِیْنَ اَلَنْ یَّکْفِیَکُمْ اَنْ یُّمِدَّکُمْ رَبُّکُمْ بِثَلٰثَۃِ اٰلٰفٍ مِّنَ الْمَلٰٓئِکَۃِ مُنْزَلِیْنَ٭ بَلٰٓی اِنْ تَصْبِرُوْا وَ تَتَّقُوْا وَ یَاْتُوْکُمْ مِّنْ فَوْرِھِمْ ھٰذَا یُمْدِدْکُمْ رَبُّکُمْ بِخَمْسَۃِ اٰلٰفٍ مِّنَ الْمَلٰٓئِکَۃِ مُسَوِّمِیْنَ﴾ [3] ’’ اور اللہ تعالی نے بدر کے مقام پر تمھاری مدد کی جبکہ تم کمزور تھے، لہٰذا تم اللہ سے ڈرتے رہو تاکہ شکر گزار بن جاؤ۔جب آپ مومنوں سے کہہ رہے تھے کہ کیا تمھیں یہ کافی نہیں کہ تمھارا رب تین ہزار فرشتے اتار کر تمھاری مدد کرے ؟ کیوں نہیں ! اگر تم صبر کرو اور اللہ سے ڈرتے رہو اور دشمن تم پر فورا چڑھ آئے تو تمھارا رب خاص نشان رکھنے والے پانچ ہزار فرشتوں سے تمھاری مدد کرے گا۔‘‘
[1] صحیح البخاری:3820،صحیح مسلم :2432 [2] الأنفال8 :9 [3] آل عمران3 :123۔124