کتاب: زاد الخطیب (جلد4) - صفحہ 373
(( إِذَا أَمَّنَ الْإِمَامُ فَأَمِّنُوا، فَإِنَّہٗ مَن وَّافَقَ تَأْمِیْنُہٗ تَأْمِیْنَ الْمَلَائِکَۃِ غُفِرَ لَہُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِہٖ ))
’’ جب امام آمین کہے تو تم بھی آمین کہا کرو۔کیونکہ جس کی آمین فرشتوں کی آمین سے موافقت کر جائے تواس کے پچھلے تمام گناہ معاف کردئیے جاتے ہیں۔‘‘[1]
اسی طرح نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے :
(( إِذَا قَالَ الْإِمَامُ سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہ فَقُولُوا : اَللّٰہُمَّ رَبَّنَا لَکَ الْحَمْدُ، فَإِنَّہٗ مَن وَّافَقَ قَولُہٗ قَولَ الْمَلَائِکَۃِ، غُفِرَ لَہٗ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِہٖ )) [2]
’’ جب امام کہے : سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہ تو تم کہو : اَللّٰہُمَّ رَبَّنَا لَکَ الْحَمْدُ، کیونکہ جس کا یہ کہنا فرشتوں کے کہنے سے موافقت کر جاتا ہے تو اس کے پچھلے تمام گناہوں کو معاف کردیا جاتا ہے۔‘‘
6۔فرشتے قرآن مجید کی تلاوت کرنے والے شخص کے قریب آجاتے ہیں
حضرت اسید بن حضیر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں رات کو ( نماز میں )سورۃ البقرۃ پڑھ رہا تھا اور میرا گھوڑا قریب ہی بندھا ہوا تھا، اچانک گھوڑا بدکاتو میں خاموش ہو گیا۔جب میں خاموش ہوا تو وہ بھی پر سکون ہو گیا۔میں نے پھر قراء ت شروع کی تو وہ پھر بدکنے لگا۔میں خاموش ہوا تو وہ بھی ٹھہر گیا۔میں نے پھر قراء ت شروع کی تو وہ ایک بار پھر بدکا۔اُدھر میرا بیٹا ’یحییٰ ‘ بھی تھا،مجھے ڈر لگا کہ کہیں وہ اسے کچل نہ دے۔چنانچہ میں سلام پھیر کر اس کے پاس آیا اور اسے اس سے دور کردیا۔پھر میں نے آسمان کی طرف نظر اٹھائی تو کیا دیکھتا ہوں کہ ایک چھتری سی ہے اور اس میں چراغ سے چمک رہے ہیں۔پھر یہ چھتری نما چیز آسمان کی طرف چلی گئی حتی کہ میری نظروں سے اوجھل ہو گئی۔
صبح ہوئی تو میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور اپنا پورا واقعہ سنایا۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
(( اِقْرَأْ یَا ابْنَ حُضَیْر، اِقْرَأْ یَا ابْنَ حُضَیْر ))
’’ اے ابن حضیر ! تمھیں اپنی قراء ت جاری رکھنی چاہئے تھی ! ‘‘
میں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! مجھے اپنے بیٹے پر ترس آ رہا تھا اس لئے میں نے سلام پھیر دیا، اس کے بعد میں نے ایک چھتری نما چیز دیکھی جس میں چراغ چمک رہے تھے، وہ اوپر کو چلی گئی اور میری نظروں سے غائب ہو گئی۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : (( تِلْکَ الْمَلَائِکَۃُ دَنَتْ لِصَوْتِکَ، وَلَوْ قَرَأْتَ لَأَصْبَحَتْ یَنْظُرُ النَّاسُ إِلَیْہَا
[1] صحیح البخاری :780، صحیح مسلم : 410
[2] صحیح مسلم : 409