کتاب: زاد الخطیب (جلد4) - صفحہ 371
زیادہ جانتا ہے : میرے بندے کیا کہہ رہے ہیں ؟ وہ جواب دیتے ہیں : وہ تیری تسبیح، تیری بڑائی، تیری تعریف اور تیری بزرگی بیان کرتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے : کیا انھوں نے مجھے دیکھا ہے ؟ فرشتے کہتے ہیں : نہیں، انھوں نے تجھے نہیں دیکھا۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے : اگر انھوں نے مجھے دیکھا ہوتا تو پھر ان کی کیا حالت ہوتی ؟ فرشتے کہتے ہیں : اگر انھوں نے تجھے دیکھا ہوتا تو وہ یقینا تیری عبادت اور زیادہ کرتے۔اور تیری بزرگی، تیری تعریف اور تیری تسبیح اور زیادہ بیان کرتے۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے : وہ مجھ سے کس چیز کا سوال کرتے ہیں ؟ فرشتے کہتے ہیں : وہ تجھ سے تیری جنت کا سوال کرتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے : کیا انھوں نے میری جنت کو دیکھا ہے ؟ وہ کہتے ہیں : نہیں۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے : اگر وہ جنت کو دیکھ لیتے تو پھر ان کی کیا کیفیت ہوتی ؟ فرشتے کہتے ہیں : اگر انھوں نے اسے دیکھا ہوتا تو وہ اور زیادہ اس کیلئے شوقین ہوتے اور مزید اس کی طلب اور رغبت رکھتے۔ اللہ تعالیٰ پوچھتا ہے : وہ کس چیز سے پناہ مانگتے ہیں ؟ فرشتے جواب دیتے ہیں : جہنم کی آگ سے۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے : کیا انھوں نے اسے دیکھا ہے ؟ فرشتے کہتے ہیں : نہیں دیکھا۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے : اگر وہ اسے دیکھ لیتے تو پھر ان کی کیا حالت ہوتی ؟ فرشتے جواب دیتے ہیں:اگر وہ اسے دیکھ چکے ہوتے تو اس سے اور زیادہ دور بھاگتے اور اس سے مزید ڈرتے۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے : (( فَأُشْہِدُکُمْ أَنِّیْ قَدْ غَفَرْتُ لَہُمْ )) ’’میں تمہیں گواہ بنا کر کہتا ہوں کہ میں نے انھیں معاف کردیا ہے۔‘‘ فرشتوں میں سے ایک فرشتہ کہتا ہے : اس مجلس میں فلاں بندہ بھی تھا جو ان میں سے نہیں، بلکہ وہ کسی کام کیلئے آیا تھا، پھر ان کے ساتھ بیٹھ گیا۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے : (( وَلَہٗ غَفَرْتُ، ہُمُ الْقَومُ لَا یَشْقٰی بِہِمْ جَلِیْسُہُمْ ))