کتاب: زاد الخطیب (جلد4) - صفحہ 369
أَوْ لِیُکْثِرْ)) [1]
’’ جو بھی مسلمان میرے اوپر درود بھیجتا ہے تو جب تک وہ درود بھیجتا رہتا ہے تب تک فرشتے اس کیلئے دعا کرتے رہتے ہیں۔لہٰذا بندہ چاہے تو کم درود بھیجے یا چاہے تو زیادہ بھیجے۔‘‘
یاد رہے کہ فرشتے مومنوں کیلئے نہ صرف دعائے رحمت کرتے ہیں بلکہ مومن جب اپنے بھائیوں کیلئے دعا کرتے ہیں تو فرشتے ان کی دعا پر آمین بھی کہتے ہیں۔
رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے :
(( دَعْوَۃُ الْمَرْئِ الْمُسْلِمِ لِأَخِیْہِ بِظَہْرِ الْغَیْبِ مُسْتَجَابَۃٌ،عِنْدَ رَأْسِہِ مَلَکٌ مُّوَکَّلٌ،کُلَّمَا دَعَا لِأَخِیْہِ بِخَیْرٍ قَالَ الْمَلَکُ الْمُوَکَّلُ : آمِیْن وَلَکَ بِمِثْل)) [2]
’’ مسلمان کی اپنے بھائی کیلئے غائبانہ دعا قبول کی جاتی ہے۔اس کے سر کے پاس ایک فرشتہ متعین ہوتاہے، وہ جب بھی اپنے بھائی کیلئے دعائے خیر کرتا ہے تو متعین فرشتہ کہتا ہے ( آمین ) اور تمھیں بھی اس جیسی خیر نصیب ہو۔‘‘
عزیز القدر بھائیو اور بہنو ! فرشتے جن خوش نصیب لوگوں کیلئے دعائے رحمت کرتے ہیں ان کا تذکرہ آپ نے سنا۔اب آئیے ان سعادت مند لوگوں کا تذکرہ کرتے ہیں جن پر فرشتے نازل ہوتے اور ان کے ساتھ بعض اعمال ِ خیر میں شریک ہوتے ہیں۔
فرشتے کن پر نازل ہوتے اور کن کے ساتھ شریک ہوتے ہیں؟
1۔استقامت اختیار کرنے والوں پر
اللہ تعالی کافرمان ہے :﴿ إِنَّ الَّذِیْنَ قَالُوا رَبُّنَا اللّٰہُ ثُمَّ اسْتَقَامُوا تَتَنَزَّلُ عَلَیْْہِمُ الْمَلَائِکَۃُ أَلاَّ تَخَافُوا وَلَا تَحْزَنُوا وَأَبْشِرُوا بِالْجَنَّۃِ الَّتِیْ کُنتُمْ تُوعَدُونَ ٭ نَحْنُ أَوْلِیَاؤُکُمْ فِیْ الْحَیَاۃِ الدُّنْیَا وَفِیْ الْآخِرَۃِ وَلَکُمْ فِیْہَا مَا تَشْتَہِیْ أَنفُسُکُمْ وَلَکُمْ فِیْہَا مَا تَدَّعُونَ ٭ نُزُلاً مِّنْ غَفُورٍ رَّحِیْمٍ﴾[3]
’’ بے شک جن لوگوں نے کہا کہ ہمارا رب اللہ تعالی ہے، پھر اس ( عقیدۂ توحید اور عمل صالح ) پر جمے رہے ان پر فرشتے ( دنیا میں یا موت کے وقت یا قبر میں ) اترتے ہیں اور کہتے ہیں کہ تم ( آنے والے مراحل سے ) نہ
[1] سنن ابن ماجہ :907۔وحسنہ الألبانی، وأحمد :15727۔وحسنہ الأرناؤط
[2] صحیح مسلم :2733
[3] فصلت41 :30۔32