کتاب: زاد الخطیب (جلد4) - صفحہ 368
پڑھتے ہیں۔‘‘ 5۔صفوں میں مل کر کھڑے ہونے والوں کیلئے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : (( إِنَّ اللّٰہَ وَمَلَائِکَتَہٗ یُصَلُّوْنَ عَلَی الَّذِیْنَ یَصِلُوْنَ الصُّفُوفَ، وَمَنْ سَدَّ فُرْجَۃً رَفَعَہُ اللّٰہُ بِہَا دَرَجَۃً)) [1] ’’ بے شک اللہ تعالی رحمت بھیجتا ہے اور اس کے فرشتے ان لوگوں کیلئے دعائے رحمت کرتے ہیں جو صفوں کو ملاتے ہیں۔اور جو شخص خالی جگہ کو پُر کرتا ہے اللہ تعالی اس کے بدلے میں اس کا ایک درجہ بلند کردیتا ہے۔‘‘ 6۔سحری کرنے والوں کیلئے ابن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ر سول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : (( اَلسَّحُوْرُ کُلُّہُ بَرَکَۃٌ، فَلَا تَدَعُوْہُ، وَلَوْ أَنْ یَّجْرَعَ أَحَدُکُمْ جُرْعَۃً مِّن مَّائٍ، فَإِنَّ اللّٰہَ عَزَّوَجَلَّ وَمَلَائِکَتَہُ یُصَلُّوْنَ عَلَی الْمُتَسَحِّرِیْنَ)) [2] ’’ سحری ‘ پوری کی پوری برکت ہے، اس لئے اسے مت چھوڑا کرو اگرچہ پانی کا ایک گھونٹ ہی کیوں نہ ہو، کیونکہ اللہ تعالی سحری کرنے والوں پر رحمت بھیجتا ہے اور اس کے فرشتے ان کیلئے دعا کرتے ہیں۔‘‘ 7۔مریض کی عیادت کرنے والوں کیلئے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے : (( مَا مِنْ مُسْلِمٍ یَعُوْدُ مُسْلِمًا غَدْوَۃً إِلَّا صَلّٰی عَلَیْہِ سَبْعُوْنَ أَلْفَ مَلَکٍ حَتّٰی یُمْسِیَ، وَإِنْ عَادَہُ عَشِیَّۃً إِلَّا صَلّٰی عَلَیْہِ سَبْعُوْنَ أَلْفَ مَلَکٍ حَتّٰی یُصْبِحَ، وَکَانَ لَہُ خَرِیْفٌ فِی الْجَنَّۃِ)) [3] ’’کوئی مسلمان جب صبح کے وقت مسلمان بھائی کی عیادت کرے تو شام ہونے تک ستر ہزار فرشتے اس کیلئے مغفرت کی دعا کرتے رہتے ہیں۔اور اگر وہ شام کے وقت اس کی عیادت کرے تو صبح ہونے تک ستر ہزار فرشتے اس کی مغفرت کیلئے دعا کرتے رہتے ہیں۔اور جنت میں اس کیلئے ایک باغ ہو گا۔‘‘ 8۔نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر درود بھیجنے والوں کیلئے عامر بن ربیعہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : (( مَا مِنْ مُسْلِمٍ یُصَلِّیْ عَلَیَّ إِلَّا صَلَّتْ عَلَیْہِ الْمَلَائِکَۃُ مَاصَلّٰی عَلَیَّ، فَلْیُقِلَّ الْعَبْدُ مِنْ ذَلِکَ
[1] سنن ابن ماجہ :995۔وصححہ الألبانی [2] مسند أحمد۔صحیح الترغیب والترہیب للألبانی:1070 [3] جامع الترمذی : 969۔وصححہ الألبانی