کتاب: زاد الخطیب (جلد4) - صفحہ 339
2۔حضرت انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ کچھ لوگ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاں حاضر ہوئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج مطہرات رضی اللہ عنہن سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی عبادت کے متعلق سوال کیا۔چنانچہ انھوں نے اس کے بارے میں انھیں مطلع کیا تو وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی عبادت کو ( اپنے نظریے سے ) کم تصور کرنے لگے اور کہنے لگے : ہم کہاں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے برابر ہو سکتے ہیں، ان کی تو اللہ رب العزت نے اگلی پچھلی تمام خطائیں معاف فرما دی ہیں ! پھر ان میں سے ایک نے کہا : میں تو ہمیشہ ساری رات کا قیام کرتا رہوں گا۔ دوسرے نے کہا : میں ہمیشہ روزے رکھوں گا اور کبھی روزہ نہیں چھوڑوں گا۔ اور تیسرے نے کہا : میں عورتوں سے الگ رہوں گا اور کبھی شادی نہیں کروں گا۔ ان کی یہ باتیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم تک پہنچیں تو آپ ان کے پاس آئے اور فرمایا : (( أَنْتُمُ الَّذِیْنَ قُلْتُمْ کَذَا وَکَذَا ؟ أَمَا وَاللّٰہِ إِنِّی لَأَخْشَاکُمْ لِلّٰہِ وَأَتْقَاکُمْ لَہُ، لٰکِنِّی أَصُوْمُ وَأُفْطِرُ، وَأُصَلِّیْ وَأَرْقُدُ، وَأَتَزَوَّجُ النِّسَائَ، فَمَنْ رَغِبَ عَنْ سُنَّتِی فَلَیْسَ مِنِّی )) ’’ کیا وہ تم ہو جنھوں نے یہ یہ باتیں کی ہیں ؟ تمھیں جاننا چاہئے کہ میں تم سب سے زیادہ اللہ سے ڈرنے والا اور سب سے زیادہ متقی ہوں۔میں روزہ رکھتا بھی ہوں اور چھوڑ بھی دیتا ہوں، میں رات کو قیام بھی کرتا ہوں اور سوتا بھی ہوں اور میں عورتوں سے شادی بھی کرتا ہوں۔لہذا جو شخص میرے طریقے سے اعراض کرے گا وہ مجھ سے نہیں ہوگا۔‘‘ [1] 3۔حضرت ابو جحیفہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت سلمان رضی اللہ عنہ اور حضرت ابو الدرداء رضی اللہ عنہ کے درمیان بھائی چارہ قائم فرمایا۔چنانچہ حضرت سلمان رضی اللہ عنہ حضرت ابو الدرداء رضی اللہ عنہ سے ملنے آئے تو انھوں نے حضرت ام الدرداء رضی اللہ عنہا کو دیکھا کہ وہ پھٹے پرانے کپڑوں میں ملبوس ہیں اور انھوں نے کوئی بناؤ سنگھار نہیں کیا ہوا۔جب انھوں نے ان سے اس کی وجہ پوچھی تو حضرت ام الدرداء رضی اللہ عنہا نے کہا : اس کی وجہ یہ ہے کہ تمھارا بھائی ابو الدرداء دنیا سے بالکل بے نیاز ہو چکا ہے۔اس کے بعد حضرت ابو الدرداء رضی اللہ عنہ بھی گھر میں پہنچ گئے تو انھوں نے مہمان کیلئے کھانا تیار کروایا اور انھیں کھانا پیش کرکے کہنے لگے : بھائی تم کھاؤ، میں تو روزے سے ہوں۔ حضرت سلمان رضی اللہ عنہ نے کہا : میں اس وقت تک نہیں کھاؤں گا جب تک تم میرے ساتھ نہیں کھاتے ! تو حضرت ابو الدرداء رضی اللہ عنہ بھی ان کے ساتھ کھانے لگے۔
[1] صحیح البخاری :5063، صحیح مسلم :1401