کتاب: زاد الخطیب (جلد4) - صفحہ 333
اللہ تعالی کا فرمان ہے :﴿ وَ قَالُوا اتَّخَذَ الرَّحْمٰنُ وَلَدًا ٭ لَقَدْ جِئْتُمْ شَیْئًا اِدًّا ٭ تَکَادُ السَّمٰوٰتُ یَتَفَطَّرْنَ مِنْہُ وَ تَنْشَقُّ الْاَرْضُ وَ تَخِرُّ الْجِبَالُ ھَدًّا ٭ اَنْ دَعَوْا لِلرَّحْمٰنِ وَلَدًا ٭ وَمَا یَنْبَغِیْ لِلرَّحْمٰنِ اَنْ یَّتَّخِذَ وَلَدًا ﴾[1] ’’اور وہ (مشرک ) کہتے ہیں کہ رحمن نے کسی کو اپنی اولاد بنا رکھا ہے ! یقینا تم لوگوں نے ( یہ کہہ کر ) بہت بھاری گناہ کیا ہے۔قریب ہے کہ اس کی وجہ سے آسمان پھٹ جائیں، زمین شق ہو جائے اور پہاڑ ریزہ ریزہ ہو جائیں۔اس لئے کہ وہ لوگ رحمن کیلئے اولاد کا دعوی کرتے ہیں۔جبکہ رحمن کیلئے یہ مناسب نہیں ہے کہ وہ کسی کو اپنی اولاد بنائے۔‘‘ اللہ تعالی کیلئے اولاد کا دعوی کرنا ایک بہت بڑا بہتان ہے۔اور اس سے اللہ تعالی نے خصوصا اہل کتاب کو منع کیا ہے۔اللہ تعالی کا فرمان ہے : ﴿ قُلْ یٰٓاَھْلَ الْکِتٰبِ لَا تَغْلُوْا فِیْ دِیْنِکُمْ غَیْرَ الْحَقِّ وَ لَا تَتَّبِعُوْٓا اَھْوَآئَ قَوْمٍ قَدْ ضَلُّوْا مِنْ قَبْلُ وَ اَضَلُّوْا کَثِیْرًا وَّ ضَلُّوْا عَنْ سَوَآئِ السَّبِیْلِ﴾[2] ’’آپ کہہ دیجئے کہ اے اہل کتاب ! تم اپنے دین میں نا حق طور پر غلو نہ کرو۔اور ان لوگوں کی خواہشات کی پیروی نہ کرو جو اس سے پہلے خود بھی گمراہ ہو گئے اور بہت سے لوگوں کو بھی گمراہ کیا اور راہِ راست سے بھٹک گئے۔‘‘ اسی طرح فرمایا : ﴿یٰٓاَھْلَ الْکِتٰبِ لَا تَغْلُوْا فِیْ دِیْنِکُمْ وَلَا تَقُوْلُوْا عَلَی اللّٰہِ اِلَّا الْحَقَّ اِنَّمَا الْمَسِیْحُ عِیْسَی ابْنُ مَرْیَمَ رَسُوْلُ اللّٰہِ وَکَلِمَتُہٗ اَلْقٰھَآ اِلٰی مَرْیَمَ وَرُوْحٌ مِّنْہُ فَاٰمِنُوْا بِاللّٰہِ وَرُسُلِہٖ وَلَا تَقُوْلُوْا ثَلٰثَۃٌ اِنْتَھُوْا خَیْرًا لَّکُمْ اِنَّمَا اللّٰہُ اِلٰہٌ وَّاحِدٌ سُبْحٰنَہٗٓ اَنْ یَّکُوْنَ لَہٗ وَلَدٌ لَہٗ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَمَا فِی الْاَرْضِ وَکَفٰی بِاللّٰہِ وَکِیْلًا ﴾[3] ’’اے اہل کتاب ! اپنے دین میں غلو نہ کرو اور اللہ کی شان میں حق بات کے علاوہ کچھ نہ کہو۔مسیح عیسی بن مریم صرف اللہ کے رسول تھے اور اس کا کلمہ، جسے اس نے مریم کی طرف پہنچا دیا۔اور اس کی طرف سے ایک روح۔لہذا تم اللہ اور اس کے رسولوں پر ایمان لے آؤ۔اور تین معبودوں کے قائل نہ بنو۔اِس سے باز آجاؤ، اسی میں تمھاری بہتری ہے۔یقینا اللہ اکیلا معبود ہے، وہ اس سے پاک ہے کہ کوئی اس کی اولاد ہو۔آسمانوں اور زمین میں جو کچھ ہے اسی کی ملکیت ہے۔اور اللہ بحیثیت کار ساز کافی ہے۔‘‘
[1] مریم19 :88۔92 [2] المائدۃ5 :77 [3] النساء4 :171