کتاب: زاد الخطیب (جلد4) - صفحہ 329
((جِئْتُ أَنَا وَأَبُوْ بَکْرٍ وَعُمَرُ،وَدَخَلْتُ أَنَا وَأَبُوْ بَکُرٍ وَعُمَرُ،وَخَرَجْتُ أَنَا وَأَبُوْ بَکْرٍ وَعُمَرُ)) ’’ میں، ابو بکر اور عمر آئے۔میں، ابو بکر اور عمر داخل ہوئے۔میں، ابو بکر اور عمر نکلے۔‘‘ تو اسی لئے مجھے پوری امید تھی کہ آپ کو اللہ تعالی آپ کے ساتھیوں کے ساتھ ہی اکٹھا کردے گا۔‘‘ ابن عباس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں : میں نے پیچھے مڑ کر دیکھا تو وہ حضرت علی رضی اللہ عنہ تھے جو یہ دعا کر رہے تھے۔[1] آخر میں اللہ تعالی سے ایک بار پھر یہ دعا ہے کہ وہ ہمیں عمر رضی اللہ عنہ اور دیگر صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کی سچی محبت نصیب کرے۔اور ہمیں قیامت کے روز ان کے ساتھ جنت میں داخل فرمائے۔آمین
[1] صحیح البخاری :3677، مسلم :2389