کتاب: زاد الخطیب (جلد4) - صفحہ 316
اللہ کی کتاب پر سختی سے عمل پیرا تھے۔‘‘ [1] 2۔عمر رضی اللہ عنہ کی نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت جناب عمر رضی اللہ عنہ کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اپنی جان سے بھی بڑھ کر محبت تھی۔ عبد اللہ بن ہشام رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا ہاتھ پکڑا ہوا تھا۔اسی دوران حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے کہا : ( یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ، لَأَنْتَ أَحَبُّ إِلَیَّ مِنْ کُلِّ شَیْئٍ إِلاَّ مِنْ نَّفْسِیْ ) ’’ اے اللہ کے رسول! آپ مجھے ( دنیا کی ) ہر چیز سے زیادہ محبوب ہیں، ہاں البتہ میری جان سے زیادہ محبوب نہیں۔‘‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : (( لَا وَالَّذِیْ نَفْسِیْ بِیَدِہِ، حَتّٰی أَکُوْنَ أَحَبَّ إِلَیْکَ مِنْ نَفْسِکَ)) ’’ نہیں، اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے ! یہاں تک کہ میں تمھیں تمھاری جان سے بھی زیادہ محبوب ہو جاؤں۔‘‘ تو حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے کہا : ( فَأنِّہُ الْآنَ وَاللّٰہ، لَأَنْتَ أَحَبُّ إِلَیَّ مِنْ نَفْسِیْ )’’ اب اللہ کی قسم ! آپ مجھے میری جان سے بھی زیادہ محبوب ہیں۔‘‘ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : (اَلْآنَ یَا عُمَرُ) ’’ اے عمر ! اب بات بنی ہے۔‘‘[2] 3۔نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت وفرمانبرداری جناب عمر رضی اللہ عنہ کو چونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے شدید محبت تھی، اس لئے وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی صدق دل سے اطاعت وفرمانبرداری کرتے تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث مبارکہ کے سامنے اپنے آپ کو جھکا دیتے تھے۔ (۱) حضرت عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : (( إِنَّ اللّٰہَ عَزَّوَجَلَّ یَنْہَاکُمْ أَنْ تَحْلِفُوْا بِآبَائِکُمْ )) ’’ بے شک اللہ تعالیٰ تمھیں منع کرتا ہے کہ تم اپنے باپوں کی قسم اٹھاؤ۔‘‘ حضرت عمر رضی اللہ عنہ یہ حدیث بیان کرکے فرماتے ہیں : فَوَاللّٰہِ مَا حَلَفْتُ بِہَا مُنْذُ سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم نَہٰی عَنْہَا ذَاکِرًا وَلاَ آثِرًا۔ یعنی میں نے جب سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ سنا کہ آپ نے اس سے منع کر دیا ہے، تب سے میں نے کبھی
[1] صحیح البخاری:4642 [2] صحیح البخاری:6632