کتاب: زاد الخطیب (جلد4) - صفحہ 287
یہ ہے اُن سات قسم کے لوگوں میں سے دوسرا خوش نصیب جسے اللہ تعالی اپنے عرش کا سایہ نصیب کرے گا۔
محترم بھائیو اور قابل فخر بہنو !
انسان کی زندگی میں جوانی کا مرحلہ بڑا ہی حساس ہوتا ہے۔اِس مرحلے میں نوجوان عموما اپنی خواہشات کے پیچھے چلتے ہیں اور اپنی جوانی کی زندگی کو اللہ تعالی کی نافرمانی میں گزار دیتے ہیں۔کیونکہ وہ یہ سمجھ رہے ہوتے ہیں کہ جوانی موج مستی کیلئے ہے، جہاں تک دین پر عمل کرنے کا تعلق ہے تو ان کے خیال کے مطابق اس کیلئے ابھی بہت لمبی زندگی بڑی ہے !!! لیکن جس نوجوان کی جوانی اللہ کی عبادت اور اس کی اطاعت وفرمانبرداری میں گزر جائے تو اس کو اللہ تعالی بقیہ زندگی میں بھی اپنے دین پر قائم رہنے کی توفیق دیتا ہے۔اور اسی پر اس کا خاتمہ بھی ہوتا ہے۔چنانچہ قیامت کے روز وہ اُن خوش نصیب لوگوں میں شامل ہوگا جنھیں اللہ تعالی اپنے عرش کا سایہ نصیب کرے گا۔
اللہ تعالی نے قرآن مجید میں چند نوجوانوں کا قصہ ذکر کیا ہے جنھوں نے ایک کہف (غار ) میں پناہ لے کر اپنے ایمان کو بچایا تھا۔اور اللہ تعالی نے ان کی تعریف کی ہے کہ وہ اپنے رب پر ایمان لائے اور پھراس کی توحید پر ڈٹ گئے۔اور شرک کرنے سے صاف انکار کردیا۔
باری تعالی کا فرمان ہے : ﴿ نَحْنُ نَقُصُّ عَلَیْکَ نَبَاَھُمْ بِالْحَقِّ اِنَّھُمْ فِتْیَۃٌ اٰمَنُوْا بِرَبِّھِمْ وَزِدْنٰھُمْ ھُدًی ٭ وَّ رَبَطْنَا عَلٰی قُلُوْبِھِمْ اِذْ قَامُوْا فَقَالُوْا رَبُّنَا رَبُّ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ لَنْ نَّدْعُوَاْ مِنْ دُوْنِہٖٓ اِلٰھًا لَّقَدْ قُلْنَآ اِذًا شَطَطًا ﴾ [1]
’’ہم آپ کو ان کا صحیح واقعہ سناتے ہیں۔وہ بلا شبہ کچھ نوجوان تھے جو اپنے رب پر ایمان لائے تھے۔اور ہم نے انھیں راہِ راست کی طرف زیادہ ہدایت دی تھی۔اور ہم نے ان کے دلوں کو مضبوط رکھا جب وہ ( دعوت ِ حق کیلئے ) کھڑے ہوئے اور کہا : ہمارا رب وہ ہے جو آسمانوں اور زمین کا رب ہے۔ہم اس کے سوا کسی دوسرے معبود کو ہرگز نہیں پکاریں گے۔ورنہ ہم حقیقت سے دور کی بات کہیں گے۔‘‘
عزیز القدر نوجوانو ! اپنی جوانی کو غنیمت سمجھو اور فتنوں کے اِس دور میں اپنی جوانی کی حفاظت کرو۔اور اپنی توانائیوں کو اللہ تعالی کی اطاعت وفرمانبرداری میں کھپا دو۔
رسو ل اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے :
(( اِغْتَنِمْ خَمْسًا قَبْلَ خَمْسٍ، شَبَابَکَ قَبْلَ ہَرَمِکَ، وَفَرَاغَکَ قَبْلَ شُغْلِکَ، وَحَیَاتَکَ قَبْلَ
[1] الکہف18 :13۔14