کتاب: زاد الخطیب (جلد4) - صفحہ 27
’’ شرکِ اصغر سے مراد ریا کاری ہے۔اﷲ تعالیٰ قیامت کے دن جب لوگوں کو ان کے اعمال کا بدلہ دے گا تو ریا کاری کرنے والوں سے کہے گا :تم ان لوگوں کے پاس چلے جاؤ جن کے لئے تم ریا کرتے تھے، پھر دیکھو کہ کیا وہ تمہیں کوئی بدلہ دیتے ہیں ؟‘‘ [1] اِس حدیث سے یہ بھی ثابت ہوا کہ جو لوگ دین میں مخلص نہیں ہوتے اور وہ ریا کاری کرتے ہیں، قیامت کے روز انھیں اللہ تعالیٰ کے ہاں کچھ بھی نہیں ملے گا۔ عزیز بھائیو ! ریاکاری منافق کی نشانیوں میں سے ایک نشانی ہے۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : ﴿إِنَّ الْمُنَافِقِیْنَ یُخَادِعُوْنَ اللّٰہَ وَہُوَ خَادِعُہُمْ وَإِذَا قَامُوْا إِلَی الصَّلاَۃِ قَامُوْا کُسَالٰی یُرَاؤُنَ النَّاسَ وَلاَ یَذْکُرُوْنَ اللّٰہَ إِلاَّ قَلِیْلاً ﴾ [2] ’’ یہ منافق اللہ سے دھوکہ بازی کرتے ہیں، جبکہ اللہ ہی انھیں دھوکے کا ( بدلہ دینے والا ) ہے۔او رجب وہ نماز کیلئے کھڑے ہوتے ہیں تو بڑی کاہلی کی حالت میں کھڑے ہوتے ہیں، صرف لوگوں کو دکھلانے کیلئے ( نماز ادا کرتے ہیں ) اور اللہ کو کم ہی یاد کرتے ہیں۔‘‘ لہٰذا مومنوں کو ریاکاری سے بہر صورت بچنا چاہئے۔ورنہ یہ بات معلوم ہونی چاہئے کہ ریا کاری کی وجہ سے اعمال غارت ہو جاتے ہیں۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے : (أَنَا أَغْنَی الشُّرَکَائِ عَنِ الشِّرْکِ،مَنْ عَمِلَ عَمَلًا أَشْرَکَ فِیْہِ مَعِیَ غَیْرِیْ تَرَکْتُہُ وَشِرْکَہُ) [3] ’’میں تمام شریکوں میں سب سے زیادہ شرک سے بے نیاز ہوں۔اور جو شخص ایسا عمل کرے کہ اس میں میرے ساتھ میرے علاوہ کسی اور کو بھی شریک کرے تو میں اسے اور اس کے شرک کو چھوڑ دیتا ہوں۔‘‘ لہٰذا اپنے اعمال کو ریا سے محفوظ رکھیں۔اور ان میں اخلاص پیدا کریں۔ اور یہ بات یاد رکھیں کہ قیامت کے روز جہنم کی آگ کو جن تین افراد کے ساتھ سب سے پہلے بھڑکایا جائے گا وہ ریاکاری کرنے والے ہونگے۔پہلا شہید، دوسرا عالم دین اور قاریٔ قرآن اور تیسرا سخی۔ان میں سے شہید کو کہا جائے گا کہ تونے اس لئے قتال کیا کہ لوگ تجھے بہادر کہیں ! عالم دین اور قاریٔ قرآن کوکہا جائے گا کہ تو نے اس لئے علم حاصل کیا کہ لوگ تجھے عالم کہیں اور اس لئے قرآن پڑھا کہ لوگ تجھے قاریٔ قرآن کہیں ! اور سخی کو کہا جائے گا کہ تو نے اس لئے مال خرچ کیا کہ لوگ تجھے سخی کہیں۔چنانچہ ان تینوں کو چہروں کے بل گھسیٹ کر جہنم
[1] الصحیحۃ للألبانی :951 [2] النساء4 :142 [3] صحیح مسلم :2985