کتاب: زاد الخطیب (جلد4) - صفحہ 257
( لَقَدْ قُلْتِ کَلِمَۃً لَوْ مُزِجَتْ بِمَائِ الْبَحْرِ لَمَزَجَتْہُ ) [1]
’’ تم نے ایسا لفظ کہا ہے کہ اگر اسے سمندر کے پانی میں ملایا جائے تو وہ بھی کڑوا ہو جائے۔‘‘
12۔چغل خوری کرنا
زبان کی آفتوں میں سے ایک اور آفت ہے : چغل خوری کرنا۔یعنی ایک آدمی کی بات سن کر دوسرے تک پہنچانا اور اُس کی بات سن کر اِس تک پہنچانا تاکہ دونوں کے تعلقات خراب ہوں اور ان کے درمیان لڑائی جھگڑا ہو۔
اور یہ اتنا بڑا گناہ ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے چغل خوری کرنے والے کے متعلق ارشاد فرمایا کہ اس کو قبر میں عذاب دیا جاتاہے۔
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم دو قبروں کے پاس سے گذرے تو آپ نے فرمایا :( إِنَّہُمَا لَیُعَذَّبَانِ، وَمَا یُعَذَّبَانِ فِیْ کَبِیْرٍ وَإِنَّہُ لَکَبِیْرٌ، أَمَّا أَحَدُہُمَا فَکَانَ یَمْشِیْ بِالنَّمِیْمَۃِ، وَأَمَّا الْآخَرُ فَکَانَ لَا یَسْتَنْزِہُ مِنْ بَوْلِہٖ )
’’ ان دونوں کو عذاب دیا جارہا ہے اور ان کو یہ عذاب ( ان کے خیال کے مطابق ) کسی بڑے گناہ کی وجہ سے نہیں دیاجا رہا جبکہ حقیقت یہ ہے کہ ان کا گناہ بڑا ہے۔ان میں سے ایک چغل خوری کیا کرتا تھا اور دوسرا اپنے پیشاپ سے نہیں بچتا تھا۔‘‘ [2]
بلکہ اس کے متعلق یہ بھی ارشاد فرمایا کہ وہ جنت میں داخل نہیں ہو گا۔
ارشاد ہے : (لَا یَدْخُلُ الْجَنَّۃَ نَمَّامٌ ) [3]
دوسری روایت میں ہے : ( لَا یَدْخُلُ الْجَنَّۃَ قَتَّاتٌ ) [4]
’’ چغل خوری کرنے والا جنت میں داخل نہ ہو گا۔‘‘
13۔سب وشتم اور گالی گلوچ کرنا
زبان کی آفتوں میں سے ایک اور آفت مسلمان کو سب وشتم یا گالی گلوچ کرنا ہے۔کیونکہ مسلمان کو گالی گلوچ کرنا اللہ تعالی کی نافرمانی ہے۔
[1] سنن أبی داؤد :4875۔وصححہ الألبانی
[2] صحیح البخاری۔الجنائز :1378،صحیح مسلم۔الطہارۃ :292
[3] صحیح مسلم : 105
[4] صحیح البخاری :6056۔صحیح مسلم : 105