کتاب: زاد الخطیب (جلد4) - صفحہ 245
زبان کی آفتیں اہم عناصرِ خطبہ : 1۔زبان کے ہر بول کی اہمیت 2۔زبان کی آفتیں : زبان کے ساتھ شرکیہ الفاظ بولنا۔اللہ تعالی پر افترا پردازی کرنا۔اللہ یا اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم یا اس کی کتاب کا مذاق اڑانا۔رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر جھوٹ گھڑنا۔غیر اللہ کی قسم کھانا۔جھوٹ بولنا۔جھوٹی گواہی دینا۔جھوٹی قسم کھانا۔احسان جتلانا۔جھوٹے لطیفے سنانا۔مذاق اڑانا۔غیبت کرنا۔چغل خوری کرنا۔گالی گلوچ کرنا۔لعنت بھیجنا۔بہتان لگانا 3۔حفاظت ِزبان کی اہمیت پہلا خطبہ محترم حضرات ! اللہ رب العزت کی بے شمار نعمتوں میں سے ایک اہم نعمت ’ زبان ‘ اور اس کی قوت گویائی ہے۔اللہ تعالی نے انسان کو جو بڑی بڑی نعمتیں عطا کیں ان میں سے ایک ’ زبان ‘ ہے۔ فرمایا : ﴿اَلَمْ نَجْعَلْ لَّـہٗ عَیْنَیْنِ٭ وَلِسَانًا وَّشَفَتَیْنِ ﴾[1] ’’ کیا ہم نے اس کیلئے دو آنکھیں، ایک زبان اور دو ہونٹ نہیں بنائے ؟ ‘‘ اللہ تعالی نے ہمیں یہ ’زبان ‘دے کر ہم پر یہ پابندی عائد کی ہے کہ ہم اس سے سیدھی، سچی اور حق پر مبنی گفتگو کریں۔اِس کا جائز استعمال کریں اور اس کے نا جائز استعمال سے بچیں۔ اللہ تعالی کا فرمان ہے :﴿یٰٓاَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰہَ وَ قُوْلُوْا قَوْلًا سَدِیْدًا٭ یُّصْلِحْ لَکُمْ اَعْمَالَکُمْ وَ یَغْفِرْلَکُمْ ذُنُوْبَکُمْ ﴾[2] ’’اے ایمان والو ! تم اللہ سے ڈرتے رہو اور درست بات کہا کرو۔وہ تمھارے اعمال کی اصلاح کردے گا اور تمھارے گناہ معاف کردے گا۔‘‘ اِس آیت مبارکہ میں اللہ تعالی نے دو باتوں کا حکم دیا ہے اور ان کے دو ثمرات ذکر فرمائے ہیں۔ جن دو باتوں کا حکم دیا ان میں سے پہلی بات یہ ہے کہ تم اللہ تعالی سے ڈرتے رہو، یعنی اُس سے ڈر کر اس
[1] البلد90 : 8۔9 [2] الأحزاب33 : 70۔71