کتاب: زاد الخطیب (جلد4) - صفحہ 203
دوسرا خطبہ
محترم حضرات ! بے حیائی کی مزید دو صورتوں کی طرف بھی اشارہ کرتے چلیں۔
14۔خواتین اور نوجوان لڑکیوں کی بازاروں میں خرید وفروخت
ہمارے معاشرے میں عورتوں یا نوخیز لڑکیوں کا ٹولوں میں یا تنہا خرید وفروخت کی خاطر مارکیٹوں اور بازاروں میں نکلنا بھی بہت بڑی بے حیائی ہے۔چنانچہ یہ خواتین بناؤ سنگار کرکے بے پردہ بازاروں میں نکلتی ہیں اور وہاں دوکاندار سے سامان خریدتے وقت بھاؤ تاؤ کرتی ہیں، قیمت میں کمی کرنے کیلئے ہنسی مذاق کا سہارا لیتی ہیں، دوکاندار ان سے غیر اخلاقی گفتگو کر کے انھیں لبھاتے ہیں اور عورتیں اسے اپنی تعریف پر محمول کرکے خوشی سے پھولے نہیں سماتیں۔پھر دوکاندار قیمت میں اچھی خاصی چھوٹ ( ڈسکاؤنٹ ) دے کر بار بار اپنی دوکان کا طواف کرنے کی ترغیب دلاتے ہیں۔عورتیں سمجھتی ہیں کہ دوکاندار ان کے حق میں بڑے مخلص ہیں۔حالانکہ
یہ خصوصی ڈسکاؤنٹ بے سبب نہیں غالب کچھ تو ہے جس کی پردہ داری ہے
15۔یوٹیوب وغیرہ پر بے حیائی والے وڈیو کلپس دیکھنا
آج کل بے حیائی کی ایک اور شکل یہ ہے کہ جنسی مناظر پر مشتمل وڈیو کلپس یوٹیوب وغیرہ پر موجود ہیں۔جس شخص کے پاس انٹرنیٹ کی سروس ہو وہ چند لمحات میں ان مناظر تک پہنچ جاتا ہے اور انھیں دیکھتا ہے۔یقینا یہ مناظر ایک با حیا انسان کیلئے انتہائی خطرناک ہیں۔لہٰذا ہر مرد وعورت کو ایسے مناظر دیکھنے سے پرہیز کرنا چاہئے۔اللہ تعالی نے مومن مردوں اور مومنہ عورتوں سب کو یہ حکم دیا ہے کہ وہ اپنی نظریں جھکا کر رکھیں، یعنی ناجائز اور حرام چیزوں کو دیکھنے اور غیر محرم عورتوں کو دیکھنے سے اپنی نظروں کو بچائیں۔
اللہ تعالی ہم سب کی حفاظت فرمائے اور ہماری آنکھوں میں حیاء پیدا کردے۔آمین