کتاب: زاد الخطیب (جلد4) - صفحہ 20
( قَالَ اللّٰہُ تَبَارَکَ وَتَعَالٰی: وَجَبَتْ مَحَبَّتِیْ لِلْمُتَحَابِّیْنَ فِیَّ،وَالْمُتَجَالِسِیْنَ فِیَّ، وَالْمُتَزَاوِرِیْنَ فِیَّ،وَالْمُتَبَاذِلِیْنَ فِیَّ ) [1]
’’ اللہ تبارک و تعالیٰ فرماتا ہے : میری محبت ان لوگوں کیلئے واجب ہو جاتی ہے جو میری رضا کیلئے ایک دوسرے سے محبت کرتے، ایک دوسرے سے مل بیٹھتے، ایک دوسرے کی زیارت کرتے اور ایک دوسرے پر خرچ کرتے ہیں۔‘‘
8۔میت کیلئے دعا میں اخلاص
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا کہ آپ نے ارشاد فرمایا :
( إِذَا صَلَّیْتُمْ عَلَی الْمَیِّتِ فَأَخْلِصُوْا لَہُ الدُّعَائَ ) [2]
’’ جب تم میت کی نماز جنازہ پڑھو تو اس کیلئے نہایت اخلاص کے ساتھ دعا کیا کرو۔‘‘
9۔اللہ کی رضا کیلئے غصہ پی جانا
ابن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :
( مَا مِنْ جُرْعَۃٍ أَعْظَمُ أَجْرًا عِنْدَ اللّٰہِ مِنْ جُرْعَۃِ غَیْظٍ، کَظَمَہَا عَبْدٌ ابِتْغَائَ وَجْہِ اللّٰہِ )
’’ اللہ کے نزدیک سب سے بڑے اجر والا گھونٹ، غصے کا گھونٹ ہے جسے بندہ صرف اللہ کی رضا کی خاطر پی لے۔‘‘[3]
10۔قربانی میں اخلاص
حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے قربانی کے دن دو مینڈھے ‘ جو سینگ دار تھے، سیاہ وسفید رنگ کے تھے اور خصی تھے ‘ ذبح کرنے کا ارادہ کیا، پھر جب انھیں لٹایا تو یہ دعا پڑھی :
( اِنِّیْ وَجَّھْتُ وَجْھِیَ لِلَّذِیْ فَطَرَ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضَ عَلٰی مِلَّۃِ إِبْرَاہِیْمَ حَنِیْفًا وَّ مَآ اَنَا مِنَ الْمُشْرِکِیْن، إِنَّ صَلَاتِیْ وَنُسُکِیْ وَمَحْیَایَ وَمَمَاتِیْ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ، لَا شَرِیْکَ لَہُ وَبِذَلِکَ أُمِرْتُ وَأَنَا مِنَ الْمُسْلِمِیْنَ، اَللّٰہُمَّ مِنْکَ وَلَکَ، وَعَنْ مُحَمَّدٍ وَّأُمَّتِہٖ )
’’ میں نے اپنا رخ اس ذات کی طرف کر لیا ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا ہے۔ملت ابراہیمی پر چلتے ہوئے میں نے اللہ کے سوا سب سے منہ موڑ لیا ہے۔اور میں مشرکوں میں سے نہیں۔بے شک میری نماز،
[1] صحیح الترغیب والترہیب للألبانی: 3018
[2] سنن ابو داؤد : 3199۔وحسنہ الألبانی
[3] سنن ابن ماجہ : 4189۔وصححہ الألبانی