کتاب: زاد الخطیب (جلد4) - صفحہ 198
’’ تم ایک طرف ہٹ جاؤ کیونکہ تمھارے لئے جائز نہیں کہ تم راستے کے عین درمیان میں چلو۔تم پر لازم ہے کہ تم راستے کے کناروں پر چلو۔‘‘ چنانچہ وہ خواتین دیوار کے ساتھ چمٹ کر چلنے لگیں حتی کہ ان کی چادریں (جن سے انھوں نے پردہ کیا ہوتا) دیوار سے اٹک جاتی تھیں۔[1] 5۔خواتین کا خوشبو لگا کر گھروں سے باہر جانا حیا دار خواتین جب ضرورت کے تحت گھروں سے باہر جاتی ہیں تو خوشبو لگا کر نہیں جاتیں۔جبکہ آج کل ہم دیکھتے ہیں کہ بہت ساری خواتین خوشبو استعمال کرکے گھروں سے نکلتی ہیں۔اور جن عورتوں کے پاس سے ہمارا گزر ہوتا ہے، ان سے بہت اچھی خوشبو آتی ہے جو ان کی بے حیائی کی ایک نشانی ہے۔کیونکہ خوشبو لگا کر تو مسجد میں جانا بھی خواتین کیلئے درست نہیں ہے، چہ جائیکہ وہ خو شبو لگا کر مارکیٹوں، بازاروں اور سیاحتی مقامات کا رخ کریں ! جناب ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ انھیں ایک عورت ملی جس سے خوشبو پھوٹ رہی تھی اور اس کا برقع اتنا طویل تھا کہ غبار اڑا رہا تھا۔تو انھوں نے فرمایا : (( یَا أَمَۃَ الْجَبَّارِ ! جِئْتِ مِنَ الْمَسْجِدِ ؟ )) ’’ اے الجبار (زور آور اللہ ) کی بندی ! کیا تم مسجد سے آرہی ہو ؟ ‘‘ اس نے کہا : جی ہاں۔ انھوں نے فرمایا : (( وَلَہُ تَطَیَّبْتِ ؟)) ’’ اور کیا تم نے مسجد کیلئے خوشبو لگائی تھی ؟ ‘‘ اس نے کہا : جی ہاں۔تو انھوں نے فرمایا : میں نے اپنے محبوب رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا تھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : (( لَا تُقْبَلُ صَلَاۃٌ لِامْرَأَۃٍ تَطَیَّبَتْ لِہٰذَا الْمَسْجِدِ حَتّٰی تَرْجِعَ فَتَغْتَسِلَ غُسْلَہَا مِنَ الْجَنَابَۃِ )) ’’اُس عورت کی نماز قبول نہیں کی جاتی جو اِس مسجد کیلئے خوشبو لگا کر اس میں نماز ادا کرے، یہاں تک کہ وہ لوٹ جائے، پھر غسل ِ جنابت کی طرح غسل کرے۔‘‘[2] بلکہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بھی ارشاد فرمایا کہ ((أَیُّمَا امْرَأَۃٍ اسْتَعْطَرَتْ فَمَرَّتْ بِالْقَوْمِ لِیَجِدُوْا رِیْحَہَا فَہِیَ زَانِیَۃٌ)) [3] ’’جو عورت خوشبو لگا کر کچھ لوگوں کے پاس سے گذرے تاکہ وہ اس کی خوشبو محسوس کر سکیں تو وہ بد کار عورت ہے۔‘‘
[1] سنن أبی داؤد: 5272 وصححہ الشیخ الألبانی فی الصحیحۃ :856 [2] سنن أبی داؤد : 4174۔صححہ الألبانی [3] سنن أبی داؤد۔الترجل باب فی طیب المرأۃ۔4167،جامع الترمذی۔الإستئذان باب ما جاء فی کراہیۃ خروج المرأۃ متعطرۃ۔2937،سنن النسائی۔الزینۃ باب ما یکرہ للنساء من الطیب۔5126