کتاب: زاد الخطیب (جلد4) - صفحہ 18
3۔نماز میں اخلاص نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے : ( مَنْ صَلّٰی لِلّٰہِ أَرْبَعِیْنَ یَوْمًا فِیْ جَمَاعَۃٍ یُدْرِکُ التَّکْبِیْرَۃَ الْأُوْلٰی کُتِبَتْ لَہُ بَرَائَ تَانِ : بَرَائَ ۃٌ مِنَ النَّارِ وَبَرَائَ ۃٌ مِنَ النِّفَاقِ) [1] ’’ جو شخص اللہ کی رضا کیلئے چالیس دن اِس طرح باجماعت نماز پڑھے کہ تکبیر اولی بھی فوت نہ ہو تو (اللہ تعالیٰ کی طرف سے ) اس کیلئے دو چیزوں سے براء ت لکھ دی جاتی ہے : جہنم کی آگ سے اور نفاق سے۔‘‘ 4۔سجدوں میں اخلاص حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ انہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : ( عَلَیْکَ بِکَثْرَۃِ السُّجُوْدِ، فَإِنَّکَ لاَ تَسْجُدُ لِلّٰہِ سَجْدَۃً إِلَّا رَفَعَکَ اللّٰہُ بِہَا دَرَجَۃً، وَحَطَّ عَنْکَ بِہَا خَطِیْئَۃً ) [2] ’’ تم زیادہ سے زیادہ سجدے کیا کرو، کیونکہ تم اللہ تعالیٰ کی رضا کیلئے ایک سجدہ کرو گے تو وہ اس کے بدلے تمہارا ایک درجہ بلند کردے گا اورتمہارا ایک گناہ مٹا دے گا۔‘‘ 5۔مسجد بنانے میں اخلاص حضرت عثمان رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : ( مَنْ بَنٰی مَسْجِدًا یَبْتَغِیْ بِہٖ وَجْہَ اللّٰہِ، بَنَی اللّٰہُ لَہُ مِثْلَہُ فِی الْجَنَّۃِ ) [3] ’’ جو شخص صرف اللہ کی رضا کو طلب کرتے ہوئے مسجد بنائے، اللہ تعالیٰ جنت میں اس کیلئے اس جیسا گھر بنا دیتا ہے۔‘‘ اسی طرح نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے : ( مَنْ بَنٰی مَسْجِدًا لِلّٰہِ کَمَفْحَصِ قَطَاۃٍ أَوْ أَصْغَرَ، بَنَی اللّٰہُ لَہُ بَیْتًا فِی الْجَنَّۃِ ) ’’ جو شخص اللہ کیلئے مسجد بنائے،پرندے کے گھونسلے کی مانند یا اس سے بھی چھوٹی، تو اللہ اس کیلئے جنت میں ایک گھر بنادیتا ہے۔‘‘[4] 6۔انفاق فی سبیل اللہ میں اخلاص ارشاد باری تعالیٰ ہے : ﴿وَمَثَلُ الَّذِیْنَ یُنفِقُونَ أَمْوَالَہُمُ ابْتِغَائَ مَرْضَاتِ اللّٰہِ وَتَثْبِیْتًا مِّنْ أَنفُسِہِمْ
[1] سنن الترمذی :241 وحسنہ الألبانی [2] صحیح مسلم : 488 [3] صحیح البخاری :439، صحیح مسلم : 533 [4] سننابن ماجہ : 738 وصححہ الألبانی