کتاب: زاد الخطیب (جلد4) - صفحہ 178
سے کسی ایک سے غسل کرنے کا مطالبہ کیا جائے (تاکہ غسل کے پانی سے وہ شخص غسل کرسکے جسے تمھاری نظر بد لگ گئی ہو) تو غسل کر لیا کرو۔‘‘ [1] اور اگر کسی شخص کو حاسد کی نظر بد کاخطرہ ہو تو اسے معوذتین ( سورۃ الفلق اور سورۃ الناس ) پڑھ کر اپنے اوپر دم کرنا چاہئے۔ حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسولِ ا کرم صلی اللہ علیہ وسلم جنات اور انسانوں کی نظر بد سے اللہ کی پناہ طلب کیا کرتے تھے- پھر جب معوذتین (الفلق، الناس) نازل ہوئیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم انہی کو پڑھتے تھے اور باقی دعائیں آپ نے چھوڑ دی تھیں۔[2] اور اگر کوئی شخص کسی کی نظر بد کا شکار ہو جائے تو اس کے سر پر ہاتھ رکھ کر یہ دعا پڑھنی چاہئے : (( بِسْمِ اللّٰہِ أَرْقِیْکَ، وَاللّٰہُ یَشْفِیْکَ مِنْ کُلِّ دَائٍ یُّؤْذِیْکَ وَمِنْ کُلِّ نَفْسٍ أَوْ عَیْنٍ حَاسِدٍ اللّٰہُ یَشْفِیْکَ، بِسْمِ اللّٰہِ أَرْقِیْکَ)) [3] ’’میں اللہ کے نام کے ساتھ تجھے دم کرتا ہوں اور اللہ تجھے ہر تکلیف دہ بیماری اور ہر روح بد یا حسد کرنے والی آنکھ کی برائی سے شفادے گا۔میں اللہ کے نام کے ساتھ تجھے دم کرتا ہوں۔‘‘ یایہ دعا پڑھیں:(( بِسْمِ اللّٰہِ یُبْرِیکَ، مِنْ کُلِّ دَائٍ یَّشْفِیْکَ، وَمِنْ شَرِّ حَاسِدٍ اِذَا حَسَدَ، وَمِنْ شَرِّ کُلِّ ذِیْ عَیْنٍ)) [4] ’’اللہ کے نام کے ساتھ! وہ (اللہ )تجھے ہر بیماری سے شفادے گا او رہر حسد کرنے والے کے شر سے جب وہ حسد کرے اور ہر نظر بد کے شر سے۔‘‘ حسد کے جو نقصانات ہم نے ذکر کئے ہیں، ان کے پیش نظر ہم سب کو اس سے توبہ کرنی چاہئے۔اگر ہمارے دلوں میں حسد ہے تو ہمیں فوری طور پر اپنے دلوں کو اس سے پاک کرنا چاہئے۔اللہ تعالی ہمیں اس کی توفیق دے۔ سامعین گرامی !خطبہ کے آخر میں ہم آپ کو یہ بھی بتاتے چلیں کہ حاسد کے شر سے بچنے کے وسائل کونسے ہیں جنھیں اختیار کرنے سے ایک انسان اللہ تعالی کے فضل وکرم کے ساتھ حاسد کے شر سے بچ سکتا ہے۔
[1] صحیح مسلم :2188 [2] جامع الترمذی:2059، سنن ابن ماجہ :3511۔وصححہ الالبانی [3] صحیح مسلم:2186 [4] صحیح مسلم :2186