کتاب: زاد الخطیب (جلد4) - صفحہ 153
لَذَآئِقُو الْعَذَابِ الْاَلِیْمِ ﴾[1] ’’ بلکہ وہ ( رسول صلی اللہ علیہ وسلم ) حق کو لائے ہیں اور انھوں نے رسولوں کی تصدیق کی ہے۔تمھیں ہی درد ناک عذاب چکھنا پڑے گا۔‘‘ اسی طرح فرمایا : ﴿ وَقَالَ الَّذِیْنَ لاَ یَرْجُوْنَ لِقَآئَنَا لَوْلَا اُنْزِلَ عَلَیْنَا الْمَلٰٓئِکَۃُ اَوْ نَرٰی رَبَّنَا لَقَدِ اسْتَکْبَرُوْا فِیْٓ اَنْفُسِہِمْ وَعَتَوْا عُتُوًّا کَبِیْرًا ﴾ [2] ’’ اور جو لوگ ہم سے ملنے کی امید نہیں رکھتے وہ کہتے ہیں: ہم پر فرشتے کیوں نہیں اتارے جاتے ؟ یا ہم ہی اپنے رب کو دیکھ لیں ! یہ اپنے دلوں میں بڑے بن بیٹھے ہیں اور بہت بڑی سرکشی میں مبتلا ہو چکے ہیں۔‘‘ نیز فرمایا : ﴿ اِِنَّ الَّذِیْنَ یُجَادِلُوْنَ فِیْٓ اٰیٰتِ اللّٰہِ بِغَیْرِ سُلْطٰنٍ اَتٰہُمْ اِِنْ فِیْ صُدُوْرِہِمْ اِِلَّا کِبْرٌ مَّا ہُمْ بِبَالِغِیْہِ ﴾[3] ’’ جو لوگ بغیر کسی سند کے جو ان کے پاس آئی ہو اللہ کی آیات میں جھگڑا کرتے ہیں، ان کے دلوں میں تکبر بھرا ہوتا ہے، مگر وہ اس بڑائی کو پا نہیں سکتے ( جس کی آرزو رکھتے ہیں ) ‘‘ یہ تو مکہ کے کافروں کا حال تھا۔ اس کے بعد جب رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ منورہ تشریف لائے تو یہاں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو منافقوں کا سامنا کرنا پڑا جو ظاہری طور پر مسلمان ہونے کا دعوی کرتے تھے لیکن اپنے دلوں میں کفر کو چھپاتے تھے اور کافروں سے خفیہ تعلقات استوار کرتے تھے۔اللہ تعالی ان کے بارے میں ارشاد فرماتا ہے : ﴿وَاِِذَا قِیْلَ لَہُمْ تَعَالَوْا یَسْتَغْفِرْلَکُمْ رَسُوْلُ اللّٰہِ لَوَّوْا رُئُوْسَہُمْ وَرَاَیْتَہُمْ یَصُدُّونَ وَہُمْ مُّسْتَکْبِرُوْنَ ﴾ [4] ’’اور جب انھیں کہا جاتا ہے کہ آؤ تمھارے لئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مغفرت طلب کریں تو وہ سر جھٹک دیتے ہیں اور آپ انھیں دیکھتے ہیں کہ وہ از راہ تکبر آنے سے رک جاتے ہیں۔‘‘ محترم سامعین ! اب تک ہم نے جو گفتگو کی ہے اس سے ثابت ہوتا ہے کہ تکبر انتہائی سنگین جرم ہے۔جو سب سے پہلے ابلیس نے کیا، پھر مختلف انبیاء علیہم السلام کی اقوام بھی اسی تکبر میں مبتلا ہوئیں۔حتی کہ ہمارے پیارے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی قوم کے لوگوں نے بھی تکبر کا مظاہرہ کیا۔اور مدینہ منورہ میں منافقوں نے بھی اسی سنگین گناہ کا ارتکاب کیا۔معلوم ہوا کہ تکبر کافروں، مشرکوں اور منافقوں کا شیوہ ہے۔لہذا ایک مسلمان کو یہ زیب نہیں
[1] الصافات37 :37۔38 [2] الفرقان25 :21 [3] غافر40:56 [4] المنافقون63 :5