کتاب: زاد الخطیب (جلد4) - صفحہ 137
’’ اللہ تعالی خیانت کرنے والے مجرموں کو پسند نہیں کرتا۔‘‘ چنانچہ اللہ تعالی سے سچی محبت رکھنے والا مومن نہ فساد پھیلاتا ہے اور نہ ہی ظلم وزیادتی کرتا ہے۔نہ وہ تکبر اور فخر وغرور کرتا ہے اور نہ ہی خیانت کرتا ہے۔وہ ان کاموں کو اس لئے پسند نہیں کرتا کہ اللہ تعالی کے ہاں بھی یہ تمام اعمال نا پسندیدہ ہیں۔ اللہ تعالی سے سچی محبت کے ثمرات: اللہ تعالی سے سچی محبت کے ثمرات میں سے بہت بڑا ثمرہ یہ ہے کہ اگر مومن اللہ تعالی سے سچی محبت کرے تو اللہ تعالی بھی اس سے محبت کرلیتا ہے اور اسے اپنا محبوب بنا لیتا ہے۔ جیسا کہ اللہ تعالی فرماتا ہے : ﴿ اِنَّ اللّٰہَ یُحِبُّ الْمُحْسِنِیْنَ﴾ [1] ’’بے شک اللہ تعالی احسان کرنے والوں کو پسند کرتا ہے۔‘‘ ﴿اِنَّ اللّٰہَ یُحِبُّ التَّوَّابِیْنَ وَ یُحِبُّ الْمُتَطَھِّرِیْنَ ﴾ [2] ’’ یقینا اللہ تعالی بار بار توبہ کرنے والوں اور پاک صاف رہنے والوں سے محبت کرتا ہے۔‘‘ ﴿وَ اللّٰہُ یُحِبُّ الصّٰبِرِیْنَ﴾ [3] ’’ اور اللہ تعالی صبر کرنے والوں سے محبت رکھتا ہے۔‘‘ ﴿ اِنَّ اللّٰہَ یُحِبُّ الْمُتَّقِیْنَ ﴾[4] ’’یقینا اللہ تعالی پرہیزگاروں سے محبت کرتا ہے۔‘‘ ﴿اِِنَّ اللّٰہَ یُحِبُّ الَّذِیْنَ یُقَاتِلُوْنَ فِیْ سَبِیْلِہٖ صَفًّا کَاَنَّہُمْ بُنْیَانٌ مَّرْصُوْصٌ ﴾[5] ’’ بے شک اللہ تعالی ان لوگوں سے محبت رکھتا ہے جو اس کے راستے میں یوں صف بستہ ہو کر لڑتے ہیں کہ جیسے وہ ایک سیسہ پلائی ہوئی دیوار ہیں۔‘‘ اور جب اللہ تعالی کسی مومن کو اپنا محبوب بنا لیتا ہے تو اس کے تمام اعضاء کو اپنی اطاعت وفرمانبرداری کیلئے مسخر کردیتا ہے اور اس کی دعاؤں کو قبول کرتا ہے۔جیسا کہ حدیث قدسی میں کہ اللہ تعالی نے ارشاد فرمایا : (( وَمَا یَزَالُ عَبْدِیْ یَتَقَرَّبُ إِلَیَّ بِالنَّوَافِلِ حَتّٰی أُحِبَّہُ، فَإِذَا أَحْبَبْتُہُ کُنْتُ سَمْعَہُ الَّذِیْ یَسْمَعُ بِہٖ، وَبَصَرَہُ الَّذِیْ یُبْصِرُ بِہٖ، وَیَدَہُ الَّتِیْ یَبْطِشُ بِہَا، وَرِجْلَہُ الَّتِیْ یَمْشِیْ بِہَا، وَإِنْ سَأَلَنِیْ لَأُعْطِیَنَّہُ وَلَئِنِ اسْتَعَاذَنِیْ لَأُعِیْذَنَّہُ)) [6] ’’ اور میرا بندہ نوافل کے ذریعے میرا تقرب حاصل کرتا رہتا ہے یہاں تک کہ میں اس سے محبت کر لیتا ہوں۔
[1] البقرۃ2 :195 [2] البقرۃ2 :222 [3] آل عمران 3:146 [4] التوبۃ9 : 7 [5] الصف61 : 4 [6] صحیح البخاری :6502