کتاب: زاد الخطیب (جلد4) - صفحہ 118
یہ دعا بھی قبول کر لی ہے۔‘‘
(( وَسَأَلْتُہُ أَن لَّا یَجْعَلَ بَأْسَہُمْ بَیْنَہُمْ، فَمَنَعَنِیْہَا)) [1]
’’اور میں نے اللہ سے یہ دعا بھی کی کہ میرے امتی آپس میں نہ لڑیں اور ان کے درمیان مخالفت نہ ہو، تو اللہ تعالی نے میری یہ دعا قبول نہیں کی۔‘‘
8۔امت محمدیہ پوری کی پوری گمراہی پر جمع نہیں ہو سکتی
رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے : (( إِنَّ اللّٰہَ قَدْ أَجَارَ أُمَّتِیْ أَنْ تَجْتَمِعَ عَلٰی ضَلَالَۃٍ )) [2]
’’بے شک اللہ تعالی نے میری امت کو اِس بات سے پناہ دے دی ہے کہ وہ پوری کی پوری گمراہی پر جمع ہو۔‘‘
اِس امت کا ایک گروہ ضرور حق پر قائم رہے گا۔جیسا کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے اس گروہ کے بارے میں یہ ارشاد فرمایا تھا کہ
(( لَا تَزَالُ طَائِفَۃٌ مِّنْ أُمَّتِیْ ظَاہِرِیْنَ عَلَی الْحَقِّ، لَا یَضُرُّہُمْ مَّنْ خَالَفَہُمْ حَتّٰی یَأْتِیَ أَمْرُ اللّٰہِ وَہُمْ کَذَلِکَ )) [3]
’’ میری امت کا ایک گروہ حق پر قائم رہتے ہوئے ( دلائل وبراہین کے ساتھ ) غالب رہے گا، جو ان کی مخالفت کرے گا وہ انھیں نقصان نہیں پہنچا سکے گا۔یہاں تک کہ اللہ کا حکم آجائے گا اور وہ بدستور اسی حالت میں ہونگے۔‘‘
امام ابن المبارک رحمۃ اللہ علیہ، امام احمد بن حنبل رحمۃ اللہ علیہ، امام علی بن المدینی رحمۃ اللہ علیہ اور امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ وغیرہم کہتے ہیں کہ اس گروہ سے مراد اصحاب الحدیث ہیں۔بلکہ امام احمد بن حنبل رحمۃ اللہ علیہ کہتے ہیں کہ
(( إِن لَّمْ یَکُونُوا أَہْلَ الْحَدِیْثِ فَلَا أَدْرِیْ مَنْ ہُمْ ؟ ))
’’اگر اس سے مراد اہل حدیث نہیں تو پھر میں نہیں جانتا وہ کون لوگ ہیں ؟ ‘‘
9۔امت محمدیہ امت ِ مرحومہ ہے یعنی خصوصی طور پر رحم کی گئی امت ہے
رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے :
[1] صحیح مسلم : 2890
[2] صححہ الألبانی فی صحیح الجامع : 1786، والصحیحۃ :1331
[3] صحیح مسلم : 1920