کتاب: زاد الخطیب (جلد4) - صفحہ 100
اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت۔‘‘[1] اسی طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : (( تَرَکْتُ فِیْکُمْ شَیْئَیْنِ، لَنْ تَضِلُّوْا بَعْدَہُمَا : کِتَابَ اللّٰہِ وَسُنَّتِیْ، وَلَنْ یَّتَفَرَّقَا حَتّٰی یَرِدَا عَلَیَّ الْحَوْضَ)) [2] ’’ میں تم میں دو چیزیں چھوڑے جا رہا ہوں۔ان کے بعد ( یعنی اگر تم نے انھیں مضبوطی سے تھام لیا تو) کبھی گمراہ نہیں ہو گے۔ایک ہے کتاب اللہ ( قرآن مجید ) اور دوسری ہے میری سنت۔اور یہ دونوں کبھی جدا جدا نہیں ہو نگی یہاں تک کہ حوض پر میرے پاس آئیں گی۔‘‘ لہٰذا اِس دور کے مختلف فتنوں سے بچنے کیلئے سوائے اِس کے او ر کوئی چارہ نہیں کہ ہم کتاب اللہ اور سنت رسول ! کو مضبوطی سے تھام لیں اور انہی سے راہنمائی لیں اور انہی کو اپنا اوڑھنا بچھونا بنائیں۔اور فرقہ وارانہ تعصب کو ترک کرکے اللہ کی رسی سے چمٹ جائیں۔ باری تعالی کا فرمان ہے : ﴿ وَاعْتَصِمُوا بِحَبْلِ اللّٰہِ جَمِیْعًا وَّلاَ تَفَرَّقُوا وَاذْکُرُوا نِعْمَتَ اللّٰہِ عَلَیْْکُمْ إِذْ کُنتُمْ أَعْدَائً فَأَلَّفَ بَیْْنَ قُلُوبِکُمْ فَأَصْبَحْتُم بِنِعْمَتِہِ إِخْوَانًا وَکُنتُمْ عَلَی شَفَا حُفْرَۃٍ مِّنَ النَّارِ فَأَنقَذَکُم مِّنْہَا کَذَلِکَ یُبَیِّنُ اللّٰہُ لَکُمْ آیَاتِہِ لَعَلَّکُمْ تَہْتَدُونَ ﴾ [3] ’’تم سب اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھام لو اور فرقوں میں مت بٹو۔اور اپنے اوپر اللہ کی نعمت کو یاد کرو جب تم ایک دوسرے کے دشمن تھے، پھر اس نے تمھارے دلوں میں الفت پیدا کردی اور تم اس کے فضل سے بھائی بھائی بن گئے۔اور( یاد کرو جب ) تم جہنم کے گڑھے کے کنارے پر پہنچ چکے تھے تو اس نے تمھیں اس سے بچا لیا۔اسی طرح اللہ تعالی تمھارے لئے اپنی آیتیں کھول کھول کر بیان کرتا ہے تاکہ تم ہدایت پا جاؤ۔‘‘ اور جہاں تک مسلکی نزاعات واختلافات کا تعلق ہے تو تمام اہل علم پر فرض ہے کہ وہ انھیں ختم کرنے کیلئے صدق دل سے کتاب اللہ اور سنت ِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف رجوع کریں اور ان کے سامنے اپنے آپ کو جھکا دیں اور پھر عوام الناس کی بھی اسی چیز کی طرف راہنمائی کریں۔ اللہ تعالی کا فرمان ہے : ﴿یَااَیُّھَاالَّذِیْنَ آمَنُوْا اَطِیْعُوْا اللّٰہَ وَاَطِیْعُوْا الرَّسُوْلَ وَاُوْلِی الْاَمْرِ مِنْکُمْ فَاِنْ تَنَازَعْتُمْ فِیْ شَیْیئٍ فَرُدُّوْہُ اِلیَ اللّٰہِ وَالرَّسُوْلِ اِنْ کُنْتُمْ تُؤْمِنُوْنَ بِاللّٰہِ وَالْیَوْمِ الْآخِرِ ذٰلِکَ خَیْرٌ وَّاَحْسَنُ تَاْوِیْلًا ﴾[4]
[1] السنۃ للمروزی:68 من حدیث ابن عباس رضی اللّٰه عنہ [2] صحیح الجامع :2937 [3] آل عمران3 :103 [4] النساء4: 59