کتاب: زاد الخطیب (جلد3) - صفحہ 62
اور جب رحمۃ للعالمین صلی اللہ علیہ وسلم کی کوششوں کے باوجود آپ کی امت کے کئی لوگ اسلام قبول نہ کرتے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس کا کتنا افسوس اور صدمہ ہوتا اُس کی کیفیت اللہ تعالی یوں بیان فرماتا ہے:
﴿ فَلَعَلَّکَ بَاخِعٌ نَّفْسَکَ عَلٰٓی اٰثَارِھِمْ اِنْ لَّمْ یُؤمِنُوْا بِھٰذَا الْحَدِیْثِ اَسَفًا﴾
’’ آپ تو شاید ان(کافروں)کے پیچھے اپنی جان کو کھو دینے والے ہونگے اس غم سے کہ یہ اس قرآن پر ایمان کیوں نہیں لاتے۔ ‘‘[1]
نیز فرمایا:﴿ فَلَا تَذْھَبْ نَفْسُکَ عَلَیْھِمْ حَسَرٰتٍ اِنَّ اللّٰہَ عَلِیْمٌ بِمَا یَصْنَعُوْنَ﴾
’’ لہذا آپ ان پر افسوس کے مارے اپنے آپ کو ہلکان نہ کریں۔جو کچھ وہ کر ر ہے ہیں اللہ یقینا اسے جانتا ہے۔‘‘[2]
اِن آیات میں اللہ تعالی نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے غم وافسوس کی جو کیفیت بیان کی ہے ، وہ اس بات کی دلیل ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم امت کی ہدایت کے بہت زیادہ خواہشمند تھے۔اور اسلام قبول نہ کرنے والوں کے بارے میں آپ بے انتہا فکر مند رہتے تھے۔ورنہ اگر آپ امت کی ہدایت کے بہت زیادہ خواہشمند نہ ہوتے تو آپ کو فکر مند ہونے اور اِس قدر غمگین ہونے کی کیا ضرورت تھی !
6۔ رحمۃ للعالمین صلی اللہ علیہ وسلم اپنی امت کیلئے امان تھے
جی ہاں ، رحمۃ للعالمین صلی اللہ علیہ وسلم کو اللہ تعالی نے اپنی امت کیلئے امان بنایا۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی امت سے پہلے کئی امتوں کو اللہ تعالی نے جڑ سے اکھاڑ دیا اور ان پر ایسے ایسے عذاب بھیجے کہ جو ان کی مکمل بربادی کا سبب بن گئے۔جبکہ رحمۃ للعالمین صلی اللہ علیہ وسلم کی امت کو اللہ تعالی نے اِس چیز سے محفوظ رکھا۔چنانچہ جب بد بخت ابو جہل نے رحمۃ للعالمین صلی اللہ علیہ وسلم سے دردناک عذاب لانے کا مطالبہ کیا تھا تو اللہ تعالی نے اس کا جواب یوں دیا:﴿ وَ مَا کَانَ اللّٰہُ لِیُعَذِّبَھُمْ وَ اَنْتَ فِیْھِمْ وَ مَا کَانَ اللّٰہُ مُعَذِّبَھُمْ وَ ھُمْ یَسْتَغْفِرُوْنَ ﴾
’’ یہ مناسب نہیں ہے کہ اللہ تعالی انھیں عذاب دے اورآپ ان میں موجود ہوں۔اور نہ ہی یہ مناسب ہے کہ اللہ تعالی انھیں عذاب دے اور وہ استغفار کر رہے ہوں۔‘‘[3]
اِس آیت کریمہ میں اللہ تعالی نے دو چیزوں کو بطور امان ذکر کیا ہے۔ایک رحمۃ للعالمین صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات گرامی ، کہ جب تک آپ صلی اللہ علیہ وسلم امت میں موجود ہیں اللہ تعالی انھیں عذاب دینے والا نہیں۔دوسری امان استغفار ہے۔یعنی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد آپ کی امت جب تک استغفار کرتی رہے گی اللہ تعالی اسے ایسا عذاب نہیں دے گا جو
[1] [ الکہف:۶ ]
[2] [ فاطر:۸ ]
[3] [ الأنفال:۳۳]