کتاب: زاد الخطیب (جلد3) - صفحہ 503
ہے تو وہ اپنا ’سٹاک ‘ مارکیٹ میں لے آتے ہیں۔اِس کا ملکی معیشت پر بہت برا اثر پڑتا ہے اور خوردنی اشیاء بہت مہنگی ہو جاتی ہیں۔بیچارے غریب عوام ان خوردنی اشیاء کو ترستے رہ جاتے ہیں جبکہ تاجر حضرات صرف ہوسِ زر پوری کرنے کیلئے اِس طرح کے ہتھکنڈے استعمال کرتے اور زیادہ سے زیادہ منافع حاصل کر تے ہیں۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے:(لَا یَحْتَکِرُ إِلَّا خَاطِیٌٔ)’’ ایک گناہ گار ہی ذخیرہ اندوزی کرتا ہے۔‘‘[1] اِس کے برعکس ہونا یہ چاہئے کہ تاجر حضرات خوردنی اشیاء وافر مقدار میں مارکیٹ میں بھیجیں ، تاکہ عام لوگوں کو یہ چیزیں سستے داموں مل جائیں۔ظاہر ہے کہ جب یہ چیزیں سستے داموں ملیں گی تو جلدی نکل جائیں گی، اِس طرح تاجروں کے ہاتھوں میں سرمایہ جلد از جلد آئے گا اور وہ اس سے مزید اشیاء خرید کر مارکیٹ میں بھیج سکیں گے۔اور انھیں مزید منافع حاصل کرنے کے مواقع میسر آئیں گے۔ لیکن اگر تاجر حضرات ایسا نہ کریں اور خوردنی اشیاء کو سٹاک کرکے مارکیٹ میں ان اشیاء کی مصنوعی قلت پیدا کریں تو حکومت وقت کو اختیار حاصل ہے کہ وہ جبراً ان سے خوردنی اجناس وغیرہ باہر نکلوائے اور مصنوعی قلت کا خاتمہ کرے۔یا وہ خود مناسب وقت پر ان اجناس کو خریدلے اور حسب ضرورت انھیں مارکیٹ میں بھیجتی رہے۔ آخر میں ہم اللہ تعالی سے دعا کرتے ہیں کہ وہ ہمیں دین ِ حق کو سمجھنے اور اس پر عمل کرنے کی توفیق دے۔ دوسرا خطبہ محترم حضرات ! آخری گزارش یہ ہے کہ خرید وفروخت کی ہر وہ صورت جس میں جہالت(لا علمی)ہو یا دھوکہ پایا جاتا ہو وہ ممنوع ہے۔’جہالت ‘سے مراد یہ ہے کہ جس چیز کو خریدنا ہو وہ نا معلوم ہو یا اس کی قیمت نامعلوم ہو۔اِس اصول کے تحت خرید وفروخت کی بعض ممنوع صورتیں نہایت اختصار کے ساتھ پیش خدمت ہیں: ۱۔ باغ کا پھل پکنے سے پہلے ہی اس کا سودا کر نا ممنوع ہے۔کیونکہ طوفانِ باد وباراں یا بیماری وغیرہ کی وجہ سے اس کے تباہ ہونے کا اندیشہ ہوتا ہے۔حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے پھل کے پکنے سے پہلے اس کا سودا کرنے سے منع کیا اور ارشاد فرمایا: (أَرَأَیْتَ إِذَا مَنَعَ اللّٰہُ الثَّمْرَۃَ بِمَ یَأْخُذُ أَحَدُکُمْ مَالَ أَخِیْہِ ؟) ’’ تمھارا کیا خیال ہے ، جب اللہ تعالی پھل روک دے تو تم میں سے کوئی شخص اپنے بھائی کا مال کس چیز کے بدلے میں لے گا ؟ ‘‘[2]
[1] [ مسلم:۱۶۰۵ ] [2] [ البخاری:۲۱۹۸]