کتاب: زاد الخطیب (جلد3) - صفحہ 499
’’ کوئی آدمی اپنے بھائی کے سودے پر سودا نہ کرے۔اور نہ ہی اپنے بھائی کی منگنی پر منگنی کا پیغام بھیجے۔ہاں اگر وہ اجازت دے دے تو ایسا کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔‘‘[1] اسی طرح رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ(لَا یَسُمِ الْمُسْلِمُ عَلَی سَوْمِ أَخِیْہِ…) ’’ کوئی مسلمان اپنے بھائی کے سودے پر سودا نہ کرے۔‘‘[2] 9۔کسی کی مجبوری سے نا جائز فائدہ اٹھانا درست نہیں ہے عام طور پر جب کوئی آدمی اپنی کسی مجبوری کے تحت کسی چیز کو فروخت کرنا چاہتا ہے تو اس سے نا جائز فائدہ اٹھاتے ہوئے اس کی قیمت کم سے کم لگائی جاتی ہے ، کیونکہ اس کے بارے میں پتہ ہوتا ہے کہ اس نے یہ چیز بیچنی تو ہے ہی ، اس لئے صرف اپنا ہی فائدہ مد نظر رکھا جاتا ہے ، چاہے بائع کو نقصان کیوں نہ ہو۔اور یہ اخوت وبھائی چارے کے سراسر خلاف ہے۔جو شخص اپنے بھائی کو اِ س طرح نقصان پہنچانے کی کوشش کرتا ہے اسے یہ سوچنا چاہئے کہ اگر وہ اُس کی جگہ پر مجبور ہوتا تو کیا وہ اِس بات کو پسند کرتا کہ کوئی اسے نقصان پہنچائے یا اس کی مجبوری سے نا جائز فائدہ اٹھائے ؟ یقینا وہ اسے پسند نہ کرتا۔تووہ اس بات کو اپنے بھائی کیلئے کیوں پسند کرتا ہے ؟ اِس کے بر عکس ہر مسلمان کو اپنے بھائی کا خیر خواہ ہونا چاہئے۔جیسا کہ جریر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی بیعت کی کہ میں ہمیشہ نماز قائم کروں گا ، زکاۃ ادا کرتا رہوں گا اور ہر مسلمان کی خیر خواہی کروں گا۔[3] ایک مرتبہ جریر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ کے ایک غلام نے ان کیلئے ایک گھوڑا تین سو میں خریدا۔چنانچہ انھوں نے جب اس گھوڑے کو دیکھا تو اس کے مالک کے پاس آئے اور کہا:تمھارے اس گھوڑے کی قیمت تین سو سے زیادہ ہے۔پھر اسے زیادہ قیمت کی پیش کش کی ، حتی کہ اسے آٹھ سو دے دئیے۔[4] 10۔ سودا واپس موڑ لینا کار ثواب ہے سودا طے ہونے اور خرید وفروخت مکمل ہوجانے کے بعد بعض اوقات مشتری اپنی رائے تبدیل کر لیتا ہے کہ مجھے یہ چیز خریدنی نہیں چاہئے تھی ، یا اُس چیز میں کوئی عیب نکل آتا ہے اور وہ اسے واپس کرنے کا ارادہ کر لیتا ہے تو اگر بائع کو کوئی نقصان نہ ہو تو اسے اس چیز کو واپس لے کر اس کی قیمت خریدار کو لوٹا دینی چاہئے۔خصوصا اگر ’خیار عیب ‘کی شرط
[1] [ مسلم:۱۴۱۲ ] [2] [ مسلم:۱۴۱۳ ] [3] [ البخاری:۵۷ ، مسلم:۵۶ ] [4] [ فتح الباری۔الإیمان باب قول النبی صلی اللّٰه علیہ وسلم:الدین النصیحۃ…]