کتاب: زاد الخطیب (جلد3) - صفحہ 44
4۔ اچھے کردار والے اللہ تعالی کا فرمان ہے:﴿اِنَّ رَحْمَتَ اللّٰہِ قَرِیْبٌ مِّنَ الْمُحْسِنِیْنَ﴾’’ بے شک اللہ کی رحمت اچھے کردار والے لوگوں کے قریب ہے۔‘‘[1] 5۔ نماز پڑھنے ، زکاۃ دینے اور اطاعت ِرسول صلی اللہ علیہ وسلم کرنے والے اللہ تعالی کا فرمان ہے:﴿ وَاَقِیْمُوا الصَّلٰوۃَ وَاٰتُوا الزَّکٰوۃَ وَاَطِیعُوا الرَّسُوْلَ لَعَلَّکُمْ تُرْحَمُوْنَ﴾ ’’ اور تم نماز قائم کرو اور زکاۃ دیتے رہو اور سول کی اطاعت کرو تاکہ تم پر رحم کیا جائے۔‘‘[2] 6۔ عمل صالح کرنے والے اللہ تعالی کا فرمان ہے:﴿ فَاَمَّا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ فَیُدْخِلُہُمْ رَبُّہُمْ فِیْ رَحْمَتِہٖ ذٰلِکَ ہُوَ الْفَوْزُ الْمُبِیْنُ ﴾ ’’ رہے وہ لوگ جو ایمان لائے اور نیک عمل کرتے رہے تو اللہ انھیں اپنی رحمت میں داخل کرے گا۔یہی واضح کامیابی ہے۔‘‘[3] 7۔ استغفار کرنے والے اللہ تعالی کا فرمان ہے:﴿لَوْلاَ تَسْتَغْفِرُوْنَ اللّٰہَ لَعَلَّکُمْ تُرْحَمُوْنَ ﴾ ’’ تم اللہ سے بخشش کیوں نہیں طلب کرتے تاکہ تم پر رحم کیا جائے۔‘‘[4] 8۔ مومنوں کے درمیان صلح کرانے اور اللہ سے ڈرنے والے اللہ تعالی کا فرمان ہے:﴿ اِِنَّمَا الْمُؤمِنُوْنَ اِِخْوَۃٌ فَاَصْلِحُوْا بَیْنَ اَخَوَیْکُمْ وَاتَّقُوا اللّٰہَ لَعَلَّکُمْ تُرْحَمُوْنَ ﴾ ’’مومن تو سب آپس میں بھائی بھائی ہیں۔لہذا اپنے بھائیوں کے درمیان صلح کرا دیا کرو اور اللہ سے ڈرتے رہو تاکہ تم پر حم کیا جائے۔‘‘[5] 9۔ مصیبت کے وقت صبر کرنے والے اللہ تعالی کا فرمان ہے:﴿ وَ بَشِّرِ الصّٰبِرِیْنَ ٭ الَّذِیْنَ اِذَآ اَصَابَتْھُمْ مُّصِیْبَۃٌ قَالُوْ ٓا اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّآ اِلَیْہِ رٰجِعُوْنَ ٭
[1] [الأعراف:۵۶] [2] [النور:۵۶] [3] [الجاثیۃ:۳۰] [4] [النمل:۴۶] [5] [الحجرات:۱۰]