کتاب: زاد الخطیب (جلد3) - صفحہ 43
إِلَّا الرُّحَمَائَ)’’ یہ وہ رحمت ہے جسے اللہ تعالی نے اپنے بندوں میں سے جس کے دل میں چاہا رکھ دیا۔اور وہ اپنے بندوں میں سے صرف ان لوگوں پر رحم کرتا ہے جو رحم دل ہوتے ہیں۔‘‘[1] اسی طرح فرمایا:(اَلرَّاحِمُونَ یَرْحَمُہُمُ الرَّحْمٰنُ ، اِرْحَمُوْا مَنْ فِی الْأَرْضِ یَرْحَمْکُمْ مَّنْ فِی السَّمَائِ) ’’ رحم کرنے والوں پر ہی اللہ رحم کرتا ہے۔تم زمین والوں پر رحم کرو ، تم پر وہ رحم کرے گا جو آسمان پر ہے۔‘‘[2] کن اعمال پر باری تعالی کی رحمت نصیب ہوتی ہے ؟ وہ کونسے اعمال ہیں کہ جن کے کرنے پر باری تعالی کی رحمت نصیب ہوتی ہے اور ان لوگوں کے اوصاف کیا ہیں کہ جو اللہ تعالی کے ہاں اس کے مستحق بنتے ہیں ؟ آئیے قرآن مجید سے ان کی بعض انواع واقسام معلوم کرتے ہیں: 1۔ ایمان اور تقوی والے اللہ تعالی کا فرمان ہے:﴿یَأَیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا اتَّقُوا اللّٰہَ وَاٰمِنُوْا بِرَسُوْلِہٖ یُؤتِکُمْ کِفْلَیْنِ مِنْ رَّحْمَتِہٖ وَیَجْعَلْ لَّکُمْ نُوْرًا تَمْشُوْنَ بِہٖ وَیَغْفِرْ لَکُمْ وَاللّٰہُ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ﴾ ’’اے ایمان والو ! اللہ سے ڈرتے رہو اور اس کے رسول پر ایمان لاؤ ، اللہ تمھیں اپنی رحمت سے دوگنا اجر عطا کرے گا اور ایسا نور بخشے گا جس کی روشنی میں تم چلو گے اور تمھیں معاف کردے گا۔اور اللہ بخشنے والا اور رحم کرنے والا ہے۔‘‘[3] 2۔ اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کرنے والے اللہ تعالی کا فرمان ہے:﴿ وَ اَطِیْعُوا اللّٰہَ وَ الرَّسُوْلَ لَعَلَّکُمْ تُرْحَمُوْنَ ﴾’’ اور اللہ اور رسول کی اطاعت کرو ، تاکہ تم پر رحم کیا جائے۔‘‘[4] 3۔ قرآن مجید کی اتباع کرنے والے اللہ تعالی کا فرمان ہے:﴿وَ ھٰذَا کِتٰبٌ اَنْزَلْنٰہُ مُبٰرَکٌ فَاتَّبِعُوْہُ وَ اتَّقُوْا لَعَلَّکُمْ تُرْحَمُوْنَ﴾ ’’ اور یہ کتاب ’ جسے ہم نے اتارا ہے ‘ با برکت ہے ، لہذا اس کی اتباع کرو اور ڈرتے رہو تاکہ تم پر رحم کیا جائے۔‘‘[5]
[1] [ البخاری:۵۶۵۵] [2] [ الترمذی:۱۹۲۴۔وصححہ الألبانی ] [3] [ الحدید:۲۸] [4] [آل عمران:۱۳۲] [5] [الأنعام:۱۵۵]