کتاب: زاد الخطیب (جلد3) - صفحہ 42
وَیَسْتَغْفِرُوْنَ لِلَّذِیْنَ اٰمَنُوْا رَبَّنَا وَسِعْتَ کُلَّ شَیْئٍ رَّحْمَۃً وَّعِلْمًا فَاغْفِرْ لِلَّذِیْنَ تَابُوْا وَاتَّبَعُوْا سَبِیْلَکَ وَقِہِمْ عَذَابَ الْجَحِیْمِ﴾ ’’ جو(فرشتے)عرش اٹھائے ہوئے ہیں اور جو اس کے گرد ہیں سب اپنے رب کی حمد کے ساتھ تسبیح کرتے ہیں اور اس پر ایمان رکھتے ہیں اور ایمان والوں کیلئے بخشش کی دعا کرتے ہیں اور(کہتے ہیں)اے ہمارے رب ! تو نے اپنی رحمت اور علم سے ہر چیز کا احاطہ کر رکھا ہے۔لہذا جنھوں نے توبہ کی اور تیری راہ کی اتباع کی انھیں بخش دے اور انھیں جہنم کے عذاب سے بچا لے۔‘‘[1] ٭ اللہ تعالی کن لوگوں پر رحم کرتا ہے ؟ ابھی ہم ذکر کر چکے ہیں کہ اللہ تعالی نے اپنی رحمت ان لوگوں کیلئے لکھ دی ہے جو متقی ہوں ، زکاۃ دینے والے ہوں ، اللہ کی آیات پر ایمان رکھنے والے ہوں اور رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع کرنے والے ہوں۔اس کے علاوہ اللہ تعالی ان پر رحم کرتا ہے جو لوگوں پر رحم کرتے ہیں۔ حضرت اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک صاحبزادی(حضرت زینب رضی اللہ عنہا)نے آپ کے پاس پیغام بھیجا کہ ان کا ایک بچہ قریب المرگ ہے۔لہذا آپ ان کے گھر تشریف لائیں۔آپ نے پیغامبر کو کہا کہ انہیں میری طرف سے سلام کہو اور آگاہ کرو کہ (إِنَّ لِلّٰہِ مَا أَخَذَ وَلَہُ مَا أَعْطیٰ ،وَکُلُّ شَیْیٍٔ عِنْدَہُ بِأَجَلٍ مُّسَمّٰی ، فَلْتَصْبِرْ وَلْتَحْتَسِبْ)’’ اللہ تعالی کیلئے ہی ہے جو کچھ اس نے لیا اور جو کچھ اس نے عطا کیا۔اور ہر ایک کی موت کا وقت متعین ہے۔لہذا وہ صبر کریں اور اللہ تعالی سے اجر وثواب طلب کریں۔‘‘ حضرت زینب رضی اللہ عنہا نے پیغامبر کو دوبارہ بھیجا اور آپ کو قسم دے کر ضرور بالضرور آنے کی درخواست کی۔چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سعد بن عبادہ رضی اللہ عنہ ، معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ ، ابی بن کعب رضی اللہ عنہ ، زید بن ثابت رضی اللہ عنہ اور چند دیگر صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے ہمراہ اپنی صاحبزادی کے گھر میں پہنچے۔ اُس بچے کو اٹھا کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی گود میں رکھ دیا گیا ، اُس وقت وہ موت وحیات کی کشمکش میں مبتلا تھا اور اِس طرح حرکت کر رہا تھا جیسے ایک پرانے مشکیزے میں حرکت ہوتی ہے۔ بچے کی یہ حالت دیکھ کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی آنکھوں میں آنسو بہہ نکلے۔تو حضرت سعد رضی اللہ عنہ نے کہا:اے اللہ کے رسول ! یہ کیا ہے ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:(ہٰذِہِ رَحْمَۃٌ وَضَعَہَا اللّٰہُ فِی قُلُوبِ مَنْ شَائَ مِنْ عِبَادِہِ ، وَلَا یَرْحَمُ اللّٰہُ مِنْ عِبَادِہِ
[1] [ المؤمن:۷ ]