کتاب: زاد الخطیب (جلد3) - صفحہ 34
اورنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے تمام مومنوں کو ایک دیوار کی مانند قرار دیا ہے جس کا ایک حصہ دوسرے حصہ کو تقویت پہنچاتا ہے:(اَلْمُؤْمِنُ لِلْمُؤْمِنِ کَالْبُنْیَانِ ، یَشُدُّ بَعْضُہُ بَعْضًا)’’ ایک مومن دوسرے مومن کیلئے دیوار کی مانند ہے جس کی ایک اینٹ دوسری اینٹ کو مضبوط بناتی ہے۔ ‘‘[1] 14۔ دین اسلام تمام مسلمانوں کو ایک ہی امت قراردیتا ہے۔ اللہ رب العزت کا فرمان ہے:﴿ وَاِِنَّ ہٰذِہٖ اُمَّتُکُمْ اُمَّۃً وَّاحِدَۃً وَّاَنَا رَبُّکُمْ فَاتَّقُوْنِ﴾ ’’اور یہ تمھاری امت ایک ہی امت ہے اور میں تمھارا رب ہوں۔لہذا مجھ سے ڈرو۔‘‘[2] اس لئے گروہوں اور فرقوں میں مسلمانوں کاتقسیم ہونا درست نہیں ہے۔ اللہ تعالی کا فرمان ہے:﴿وَاعْتَصِمُوا بِحَبْلِ اللّٰہِ جَمِیْعًا وَّلاَ تَفَرَّقُوا ﴾ ’’تم سب اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھام لو اور فرقوں میں مت بٹو۔‘‘ [3] 15۔ دین اسلام کا ایک اہم حصہ حقوق سے متعلق ہے جن کی ادائیگی کا اللہ تعالی اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا ہے۔مثلا والدین کے حقوق ، اولاد کے حقوق ، رشتہ داروں کے حقوق ، میاں بیوی کے حقوق ، عام مسلمانوں کے حقوق وغیرہ۔لہذا ہر مسلمان کو چاہئے کہ وہ ان تمام حقوق کو ادا کرے اور کسی کی حق تلفی نہ کرے۔ 16۔ اسلام تمام معاملات میں عدل وانصاف کرنے کا حق دیتا ہے اور ظلم وزیادتی سے منع کرتا ہے۔ اللہ تعالی کا فرمان ہے:﴿یٰٓأَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا کُوْنُوْا قَوّٰمِیْنَ بِالْقِسْطِ ﴾ ’’ اے ایمان والو ! تم انصاف پر سختی سے قائم رہو۔‘‘[4] 17۔ اسلام رزق کے حصول کیلئے جدوجہد کرنے کا حکم دیتا ہے اور رہبانیت سے منع کرتا ہے۔ اللہ تعالی کا فرمان ہے:﴿ ہُوَ الَّذِیْ جَعَلَ لَکُمُ الْاَرْضَ ذَلُوْلًا فَامْشُوْا فِیْ مَنَاکِبِہَا وَکُلُوْا مِنْ رِّزْقِہٖ وَاِِلَیْہِ النُّشُوْرُ ﴾ ’’ وہی تو ہے جس نے زمین کو تمھارے تابع کر رکھا ہے۔لہذا تم اس کے اطراف میں چلو پھرو اور اللہ کا رزق کھاؤ۔ اوراسی کی طرف تمھیں زندہ ہو کر جانا ہے۔‘‘[5]
[1] [ البخاری:۴۸۱ ، مسلم:۲۵۸۵] [2] [المؤمنون:۵۲] [3] [ آل عمران:۱۰۳] [4] [ النساء:۱۳۵ ] [5] [الملک:۱۵]