کتاب: زاد الخطیب (جلد3) - صفحہ 21
رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:(ثَلَاثٌ مُہْلِکَاتٌ وَثَلَاثٌ مُنْجِیَاتٌ:فَأَمَّا الْمُہْلِکَاتُ فَشُحٌّ مُطَاعٌ وَہَوًی مُتَّبَعٌ وَإِعْجَابُ الْمَرْئِ بِنَفْسِہِ ، وَأَمَّا الْمُنْجِیَاتُ فَالْعَدْلُ فِی الْغَضَبِ وَالرِّضَا وَالْقَصْدُ فِی الْفَقْرِ وَالْغِنَی وَخَشْیَۃُ اللّٰہِ فِی السِّرِّ وَالْعَلَانِیَۃِ)
’’ تین چیزیں ہلاک کرنے والی اور تین چیزیں نجات دینے والی ہیں۔ہلاک کرنے والی چیزیں یہ ہیں:لالچ جس کو پورا کرنے پر تل جائے ، خواہش ِ نفس جس کی پیروی کی جائے اور آدمی کی من پسندی۔اور نجات دینے والی تین چیزیں یہ ہیں:ناراضگی اور رضا مندی دونوں حالتوں میں انصاف کرنا ، تنگ حالی وخوشحالی دونوں میں میانہ روی اختیار کرنا اور خفیہ اورظاہری دونوں حالتوں میں اللہ تعالی سے ڈرتے رہنا۔‘‘[1]
اسلام کی بعض خصوصیات
محترم حضرات ! ’اسلام ‘ اور ’ مسلمان ‘ کی حقیقت کو بیان کرنے کے بعداب ہم ’اسلام ‘ کی بعض خصوصیات کا تذکرہ کرتے ہیں۔
1۔ دین ِ اسلام آسان دین ہے
اللہ تعالی کا فرمان ہے:﴿وَ مَا جَعَلَ عَلَیْکُمْ فِی الدِّیْنِ مِنْ حَرَجٍ مِلَّۃَ اَبِیْکُمْ اِبْرٰھِیْمَ ﴾
’’ اور اس نے دین میں تم پر کوئی تنگی نہیں رکھی۔یہ تمھارے باپ ابراہیم علیہ السلام کا دین ہے۔‘‘[2]
اور رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:(إِنِّیْ لَمْ أُبْعَثْ بِالْیَہُودِیَّۃِ وَلَا بِالنَّصْرَانِیَّۃِ ، وَلٰکِنِّی بُعِثْتُ بِالْحَنِیْفِیَّۃِ السَّمْحَۃِ)
’’ مجھے یہودیت یا نصرانیت کے ساتھ نہیں بلکہ اس دین کے ساتھ بھیجا گیا ہے جوباطل کی آمیزش سے پاک اور نہایت آسان ہے۔‘‘[3]
نیز آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:(أَحَبُّ الْأَدْیَانِ إِلیَ اللّٰہِ تَعَالیَ الْحَنِیْفِیَّۃُ السَّمْحَۃُ)
’’ اللہ تعالیٰ کو سب سے محبوب دین ‘ دین ِ حنیفی ہے جوکہ آسان ہے۔‘‘[4]
اسی طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:(إِنَّ الدِّیْنَ یُسْرٌ ، وَلَنْ یُّشَادَّ الدِّیْنَ أَحَدٌ إِلَّا غَلَبَہُ ، فَسَدِّدُوْا
[1] [ صحیح الجامع للألبانی:۳۰۴۵]
[2] [ الحج:۷۸ ]
[3] [ السلسلۃ الصحیحۃ:۲۹۲۴]
[4] [ صحیح الجامع:۱۶۰]