کتاب: زاد الخطیب (جلد2) - صفحہ 89
٭ بس اللہ تعالیٰ سے ہی ایسی عقیدت ومحبت رکھے جو اس کی تعظیم وتقدیس پر مبنی ہو ۔
سچا مسلمان کون ؟
افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ آج بہت سارے مسلمان بس نام کے مسلمان رہ گئے ہیں ، سچے مسلمان جو صحیح معنوں میں صدق دل کے ساتھ اللہ تعالیٰ کی فرمانبرداری کرتے ہوں وہ بہت کم ہیں ۔ سچا مسلمان کون ہوتا ہے ؟ لیجئے ایک حدیث سماعت فرمائیے :
حضرت طلحہ بن عبید اللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ اہل نجد میں سے ایک آدمی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا جس کے سر کے بال بکھرے ہوئے تھے ۔ اس کی آواز کی گونج تو سنائی دیتی تھی تاہم ہمیں اس کی کوئی بات سمجھ نہ آتی تھی یہاں تک کہ وہ قریب آ گیا ۔ اس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اسلام کے متعلق سوال کیا تو آپ نے فرمایا : ’’ دن اور رات میں پانچ نمازیں ‘‘ اس نے کہا : پانچ کے علاوہ کوئی اور نماز بھی مجھ پر فرض ہے ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’ نہیں سوائے اس کے کہ تم نفل نماز بھی ادا کرو ۔ ‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پھرفرمایا : ’’ اور رمضان کے روزے ‘‘ اس نے کہا : ان کے علاوہ کوئی اور روزہ بھی مجھ پر فرض ہے ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’نہیں سوائے اس کے کہ تم نفلی روزے بھی رکھو ۔ ‘‘ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو زکاۃ کے بارے میں بھی بتایا ۔ اس نے کہا :کیا اس کے علاوہ بھی کسی چیز کو خرچ کرنا مجھ پرفرض ہے ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’نہیں سوائے اس کے کہ تم نفلی صدقہ بھی کرو ۔‘‘
پھر وہ شخص پیٹھ پھیر کر جانے لگا اور وہ کہہ رہا تھا : اللہ کی قسم ! میں اس سے زیادہ یا اس سے کم کچھ نہیں کرونگا ۔
تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : (( أَفْلَحَ إِنْ صَدَقَ))
’’ اگر اس نے سچ کہا ہے تو یہ کامیاب ہو گیا ۔‘‘
یا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : (( دَخَلَ الْجَنَّۃَ إِنْ صَدَقَ )) [1]
’’ اگر اس نے سچ کہا ہے تو یہ جنت میں داخل ہو گیا ۔‘‘
اس حدیث سے ثابت ہوا کہ سچا مسلمان وہ ہے جوکم از کم اسلام کے فرائض مثلا نماز ، روزہ، حج اور زکاۃ وغیرہ کو پابندی کے ساتھ ادا کرے اور ان میں کسی قسم کی غفلت اور لا پرواہی نہ کرے ۔ اس شخص نے یہ جو کہا تھا کہ وہ ان احکام میں کمی بیشی نہیں کرے گا اور ان پر ہمیشہ گامزن رہے گاتو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے کامیابی اور جنت کی بشارت اِس شرط پر دی کہ وہ واقعتا ایسا کرتا رہے اور سچے دل سے اپنی اس بات کو عملی جامہ پہنائے تو
[1] صحیح البخاری :46 ،1891