کتاب: زاد الخطیب (جلد2) - صفحہ 7
کلمۂ توحید’’ لا إلٰہ إلا اللّٰه ‘‘ کا مفہوم کلمہ ٔ توحید ‘ وہ کلمہ ہے جس کی طرف تمام انبیاء ورسل علیہم السلام دعوت دیتے رہے۔ اوراس کے دو جزو ہیں : (لا إلٰہ) اور (إلا اللّٰه ) پہلے جزو میں تمام معبودانِ باطلہ کی نفی ہے اور دوسرے جزو میں صرف اﷲ تعالیٰ کے معبودِ برحق ہونے کا اثبات ہے۔گویا اس کلمے کا مفہوم یہ ہوا کہ اﷲ تعالیٰ کے سوا تمام معبودانِ باطلہ کا انکار کیا جائے اور صرف اور صرف اﷲ تعالیٰ کو تمام عبادات کا مستحق گردانا جائے۔ یہ مفہوم اﷲ تعالیٰ کے اس فرمان سے ماخوذ ہے: ﴿وَإِلٰھُکُمْ إِلٰہٌ وَّاحِدٌ لَا إِلٰہَ إِلَّا ھُوَ الرَّحْمٰنُ الرَّحِیْمُ﴾[1] ’’ اور تم سب کا معبود ایک ہی ہے ، اس کے سوا کوئی معبودِ برحق نہیں ، وہ بیحد رحم والا اور بڑا مہربان ہے۔‘‘ اِس آیت کریمہ کے پہلے جملے میں صرف ایک معبود کا اثبات ہے اور دوسرے جملے میں اﷲ تعالیٰ کے سوا باقی تمام معبودانِ باطلہ کی نفی کردی گئی ہے ۔ اس سے معلوم ہوا کہ کائنات میں معبود تو کئی ہوسکتے ہیں لیکن پوری کائنات کا معبودِ برحق صرف اﷲ تعالیٰ ہے ۔ فرمانِ الٰہی ہے : ﴿ذٰلِکَ بِاَنَّ اللّٰه ھُوَ الْحَقُّ وَاَنَّ مَا یَدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِہِ ہُوَ الْبَاطِلُ وَأَنَّ اللّٰہَ ہُوَ الْعَلِیُّ الْکَبِیْرُ﴾ [2] ’’یہ سب اس لئے کہ اﷲ ہی برحق ہے اور اس کے سوا جس کو بھی یہ پکارتے ہیں وہ باطل ہے اور یقینا اللہ تعالیٰ بہت بلندیوں والا اور بڑی شان والاہے۔ ‘‘ اور کلمۂ توحید کا یہی مفہوم جب رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مشرکین مکہ کے سامنے پیش کیا تو وہ کہنے لگے: ﴿ اَجَعَلَ الْآلِھَۃَ إِلٰھًا وَّاحِدًا إِنَّ ھٰذَا لَشَیْئٌ عُجَابٌ ﴾[3] ’’کیا اس نے اتنے معبودوں کی جگہ ایک ہی معبود بنادیا ، یہ تو بڑی عجیب بات ہے ‘‘ یعنی ان کے لئے کلمۂ توحید کا یہ معنی ناقابلِ فہم تھا کیونکہ وہ تو تین سو ساٹھ بتوں کی پوجا کرتے تھے ۔ اسی لئے ایک ہی معبود کا تصور ان کے لئے باعثِ تعجب تھا اور وہ اسے ماننے کے لئے تیار نہ ہوئے ، بلکہ کہنے لگے : ﴿ اَئِنَّا لَتَارِکُوْا اٰلِھَتِنَا لِشَاعِرٍ مَّجْنُوْنٍ ﴾[4] ’’ کیا ہم اپنے معبودوں کو ایک دیوانے شاعر کی بات پر چھوڑ دیں ؟‘‘ خلاصہ یہ ہے کہ کلمۂ توحید کا محض اتنا مفہوم مان لینا کہ اﷲ تعالیٰ ہی عبادت کے لائق ہے کافی نہیں ، بلکہ اس کے ساتھ ساتھ اﷲ تعالیٰ کے سوا باقی تمام معبودان کا انکار کرنا اور ان سے لاتعلقی کا اظہار کرنا از حد ضروری امر
[1] البقرۃ2 :163 [2] الحج22 :62 [3] صٓ38 :5 [4] الصافّات37 :36