کتاب: زاد الخطیب (جلد2) - صفحہ 65
5۔ مسلمانوں کیلئے رحمدلی ، نرمی اور تواضع
مسلمانوں کو ایک دوسرے کیلئے رحمدل ہونا چاہئے جیسا کہ صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کا اللہ تعالیٰ نے یہ وصف بیان فرمایا ہے کہ وہ ﴿ رُحَمَائُ بَیْنَہُمْ ﴾ ’’ آپس میں رحم دل ہیں ۔‘‘
اسی طرح انھیں آپس میں ایک دوسرے سے نرمی کا برتاؤ کرنا چاہئے سختی کا نہیں ۔
اللہ تعالیٰ نے مومنوں کی ایک صفت یہ بیان فرمائی ہے کہ
﴿أَذِلَّۃٍ عَلَی الْمُؤْمِنِیْنَ أَعِزَّۃٍ عَلَی الْکَافِرِیْنَ ﴾ ’’ وہ اہل ایمان کیلئے نرم اور کافروں پر سخت ہونگے۔ ‘‘
اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کو فرمایا تھا :
(( یَا عَائِشَۃُ،إِنَّ اللّٰہَ رَفِیْقٌ یُحِبُّ الرِّفْقَ،وَیُعْطِیْ عَلَی الرِّفْقِ مَا لَا یُعْطِیْ عَلَی الْعُنْفِ، وَمَا لَا یُعْطِیْ عَلٰی مَا سِوَاہُ [1])) ’’ اے عائشہ ! بے شک اللہ تعالیٰ نرم ہے اور نرمی کو پسند فرماتا ہے اور نرمی پر وہ چیز عطا کرتا ہے جو سختی وغیرہ پر عطا نہیں کرتا ۔‘‘
اور حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :
(( مَنْ کَانَ ہَیِّنًا لَیِّنًا قَرِیْبًا حَرَّمَہُ اللّٰہُ عَلَی النَّارِ )) [2]
’’ جو آدمی آسان ،نرم دل اور (مسلمانوں سے ) قریب ہو اس پر اللہ تعالیٰ نے جہنم کو حرام کردیا ہے ۔‘‘
خاص طور پر خرید وفروخت اور لین دین کے معاملات میں مسلمانوں کو آپس میں نرم رویہ اختیار کرنا چاہئے اور ایک دوسرے کیلئے آسانی پیدا کرنی چاہئے ۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسے شخص کیلئے دعا کرتے ہوئے فرمایا :
(( رَحِمَ اللّٰہُ رَجُلًا سَمْحًا إِذَا بَاعَ ،وَإِذَا اشْتَرَی،وَإِذَا اقْتَضَی [3]))
’’ اللہ تعالیٰ اس بندے پر رحم فرمائے جو خرید وفروخت کے وقت آسان ہو اور ( اپنے قرض کا ) تقاضا کرتے وقت درگذر کرنے والا ہو ۔ ‘‘
ترمذی کی روایت میں (( غَفَرَ اللّٰہُ لِرَجُلٍ کَانَ قَبْلَکُمْ ۔۔۔)) کے الفاظ ہیں جن کا معنی یہ ہے کہ ’’ تم سے پہلے اللہ تعالیٰ نے ایک شخص کی محض اس لئے مغفرت کردی کہ وہ لین دین میں اور (اپنے حقوق کا) مطالبہ کرتے ہوئے نہایت سہل ( آسان ) تھا ۔‘‘ جبکہ نسائی کی روایت میں الفاظ یہ ہیں کہ ’’ اللہ تعالیٰ نے اسے جنت
[1] صحیح مسلم :2593
[2] صحیح الترغیب والترہیب للألبانی :1745
[3] صحیح البخاری :2076