کتاب: زاد الخطیب (جلد2) - صفحہ 60
’’ اللہ تبارک وتعالیٰ فرماتا ہے : میری محبت ان لوگوں کیلئے واجب ہو جاتی ہے جو میری رضا کیلئے ایک دوسرے سے محبت کرتے،ایک دوسرے سے مل بیٹھتے ، ایک دوسرے کی زیارت کرتے اور ایک دوسرے پر خرچ کرتے ہیں ۔‘‘
اور حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :
’’ ایک شخص اپنے بھائی سے ملنے کیلئے اس کی بستی کی طرف روانہ ہوا تو اللہ تعالیٰ نے اس کے راستے میں ایک فرشتہ مقرر کردیا ۔ چنانچہ وہ جب وہاں سے گذرا تو فرشتے نے کہا : تم کہاں جا رہے ہو؟ اس نے کہا : اِس بستی میں میرا ایک بھائی ہے جس سے ملنے جا رہا ہوں ۔ فرشتے نے کہا :(( ہَلْ لَّکَ عَلَیْہِ مِنْ نِّعْمَۃٍ تَرُبُّہَا؟)) یعنی کیا وہ تمہارا احسانمند ہے جس کی بناء پر تم اس سے ملنے جا رہے ہو ؟ اس نے کہا : نہیں،میں تو صرف اس لئے جا رہا ہوں کہ مجھے اس سے اللہ کی رضا کیلئے محبت ہے ۔ فرشتے نے کہا : (( فَإِنِّیْ رَسُولُ اللّٰہِ إِلَیْکَ بِأَنَّ اللّٰہَ قَدْ أَحَبَّکَ کَمَا أَحْبَبْتَہُ فِیْہِ )) یعنی مجھے اللہ تعالیٰ نے تمہاری طرف یہ پیغام دے کر بھیجا ہے کہ جس طرح تو نے اس سے محض اللہ کی رضا کیلئے محبت کی ہے اسی طرح اللہ تعالیٰ نے بھی تجھ سے محبت کر لی ہے ۔ ‘‘[1]
باہمی محبت سے ایمان کی لذت نصیب ہوتی ہے
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے : (( ثَلَاثٌ مَنْ کُنَّ فِیْہِ وَجَدَ حَلَاوَۃَ الْإِیْمَانِ: أَنْ یَّکُوْنَ اللّٰہُ وَرَسُوْلُہُ أَحَبَّ إِلَیْہِ مِمَّا سِوَاہُمَا وَأَنْ یُّحِبَّ الْمَرْئَ لَا یُحِبُّہُ إِلَّا لِلّٰہِ، وَأَنْ یَّکْرَہَ أَنْ یَّعُوْدَ فِیْ الْکُفْرِ بَعْدَ إِذْ أَنْقَذَہُ اللّٰہُ مِنْہُ،کَمَایَکْرَہُ أَنْ یُّلْقٰی فِیْ النَّارِ[2]))
’’تین خصلتیں ایسی ہیں کہ جو کسی شخص میں موجود ہوں تووہ ان کے ذریعے ایمان کی لذت اور اس کے مٹھاس کو پا لیتا ہے۔ایک یہ ہے کہ اسے اللہ اور اس کے رسول ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کے ساتھ سب سے زیادہ محبت ہو ۔ دوسری یہ ہے کہ اسے کسی شخص سے محبت ہو تو محض اللہ کی رضا کی خاطر ہو اور تیسری یہ ہے کہ اسے کفر کی طرف لوٹنا اسی طرح نا پسند ہو جیسا کہ جہنم میں ڈالا جانا اسے نا پسند ہے۔ ‘‘
اللہ کی رضا کی خاطر محبت کرنے سے روزِ قیامت اللہ کا سایہ نصیب ہو گا
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے :(( إِنَّ اللّٰہَ یَقُولُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ : أَیْنَ الْمُتَحَابُّونَ بِجَلَالِی
[1] صحیح مسلم:2576
[2] صحیح البخاری:16،صحیح مسلم :43