کتاب: زاد الخطیب (جلد2) - صفحہ 6
نے جہنم کی وعید سنائی ہے اور اسے قبول نہ کرنے والے انسان پر جنت کو حرام کردیا ہے۔
توحید کی تعریف
محترم بھائیو ! جب انسان کی نجات اور کامیابی و کامرانی کے لئے ’ توحید‘ اس قدر اہم ہے تو آئیے پہلے یہ معلوم کرلیں کہ ’ توحید‘کسے کہتے ہیں ؟
٭ علامہ الجرجانی ’ توحید‘ کی تعریف کرتے ہوئے کہتے ہیں :
’’اَلتَّوحِیْدُ ثَلَاثَۃُ أَشْیَائَ:مَعْرِفَۃُ اللّٰہِ بِالرُّبُوبِیَّۃِ،وَالْإِقْرَارُ بِالْوَحْدَانِیَّۃِ،وَنَفْیُ الْأَنْدَادِ مِنْہُ جُمْلَۃً ‘‘[1]
یعنی ’’ توحید‘‘تین چیزوں کا نام ہے : اﷲ کی ربوبیت کی پہچان ، اس کی وحدانیت کا اقرار اور اس سے تمام شریکوں کی نفی کرنا ۔
٭ اور امام محمد بن عبد الوہاب رحمہ اﷲ کہتے ہیں :
’’اَلتَّوحِیْدُ ھُوَ إِفْرَادُ اللّٰہِ سُبْحَانَہُ بِالْعِبَادَۃِ ‘‘
یعنی توحید اکیلے اﷲ سبحانہ وتعالیٰ کی عبادت کرنے کا نام ہے ۔[2]
اور شیخ ناصر العمر کا کہنا ہے کہ
’’اَلتَّوحِیْدُ شَرْعًا:إِفْرَادُ اللّٰہِ بِحُقُوقِہٖ،وَھُوَ لِلّٰہِ ثَلَاثَۃُ حُقُوقٍ:حُقُوقُ مِلْکٍ،وَحُقُوقُ عِبَادَۃٍ،وَحُقُوقُ أَسْمَائٍ وَصِفَاتٍ ‘‘
یعنی شریعت میں توحید اس کو کہتے ہیں کہ ’’ اﷲ کے حقوق اکیلے اﷲ کو دئے جائیں اور وہ تین ہیں : ملکیت کا حق ، عبادت کا حق اور اسماء وصفات کا حق۔ ‘‘[3]
اِن تینوں تعریفات سے ’’ توحید‘‘ کا مفہوم واضح ہوگیا ہے ۔ اور اس کا خلاصہ ہے اکیلے اﷲ تعالیٰ کو کائنات کا خالق ومالک ماننا ، تمام عبادات صرف اسی کے لئے بجا لانا اور اس کے اسماء وصفات میں اسے یکتا تسلیم کرنا ۔
[1] التعریفات:ص73
[2] مجموعۃ ا لتوحید ۔ الرسالۃ الثالثۃ:ص 70
[3] التوحید أولا :ص 15