کتاب: زاد الخطیب (جلد2) - صفحہ 549
قَیُّوْمُ بِرَحْمَتِکَ أَسْتَغِیْثُ [1]))
’’ اے زندہ ، اے قیوم ! میں تیری رحمت کے ساتھ مدد کا طلبگار ہوں ۔ ‘‘
6۔دعائے یونس علیہ السلام :(( لَا إلٰہَ إلَّا أَنْتَ سُبْحَانَکَ إنِّیْ کُنْتُ مِنَ الظَّالِمِیْنَ ))
’’ تیرے سوا کوئی معبودِ برحق نہیں، تو پاک ہے ۔ بے شک میں ہی ظلم کرنے والوں میں سے تھا ۔ ‘‘
حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
(( إِنَّہُ لَمْ یَدْعُ بِہَا مُسْلِمٌ فِیْ شَیْئٍ قَطُّ إِلَّا اسْتَجَابَ اللّٰہُ لَہُ بِہَا))
’’جو مسلمان ان کلمات کے ساتھ کوئی بھی دعا کرتاہے تواللہ تعالیٰ اسے یقینا قبول کرتاہے۔ ‘‘[2]
7۔ حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
’’ جس شخص کو حزن وملال پہنچے ، پھر وہ یہ دعا کرے تو اللہ تعالیٰ اس کے حزن وملال کو ختم کردیتا ہے اور اس کی پریشانی کو دور کردیتا ہے ۔
(( اَللّٰہُمَّ إنِّیْ عَبْدُ کَ وَابْنُ عَبْدِکَ وَابْنُ أَمَتِکَ نَاصِیَتِیْ بِیَدِکَ ، مَاضٍ فِیَّ حُکْمُکَ،عَدْلٌ فِیَّ قَضَاؤُکَ،أَسْأَلُکَ بِکُلِّ اسْمٍ ہُوَ لَکَ سَمَّیْتَ بِہٖ نَفْسَکَ أَوْ عَلَّمْتَہُ أَحَدًا مِّنْ خَلْقِکَ،أَوْ أَنْزَلْتَہُ فِیْ کِتَابِکَ،أَوِ اسْتَأْثَرْتَ بِہٖ فِیْ عِلْمِ الْغَیْبِ عِنْدَکَ أَنْ تَجْعَلَ الْقُرْآنَ رَبِیْعَ قَلْبِیْ،وَنُوْرَ صَدْرِیْ،وَجَلَائَ حُزْنِیْ وَذَہَابَ ہَمِّیْ [3]))
’’ اے اللہ ! بے شک میں تیرا بندہ ہوں اور تیرے بندے اور تیری بندی کا بیٹا ہوں ۔ میری پیشانی تیرے ہاتھ میں ہے ۔ میرے بارے میں تیرا حکم جاری ہے ۔ میرے بارے میں تیرا فیصلہ مبنی برعدل ہے ۔ میں تجھ سے تیرے ہر اس نام کے ساتھ سوال کرتا ہوں جو تونے اپنے لئے منتخب کیا ہے، یا تو نے اسے اپنی مخلوق میں سے کسی کو سکھلایا یا اسے اپنی کسی کتاب میں اتارا ، یا تو نے اسے اپنے پاس علمِ غیب میں خاص رکھا کہ تو قرآن مجید کومیرے دل کی بہار اور میرے سینے کا نور اور میرے غم کو دور کرنے والا اور میری پریشانی کو ختم کرنے والا بنا دے۔ ‘‘
[1] سنن الترمذی:3524۔ وصححہ الألبانی فی السلسلۃ الصحیحۃ :3182
[2] صححہ الحاکم فی المستدرک:505/1ووافقہ الذہبی
[3] أحمد:3712 وصححہ الشیخ احمد شاکر:266/2،والألبانی فی الصحیحۃ:199