کتاب: زاد الخطیب (جلد2) - صفحہ 548
پریشانی اور صدمے کے وقت کی دعائیں 1۔حضرت اسماء بنت عمیس رضی اللہ عنہا کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پریشانی کے وقت یہ دعا پڑھنے کی تلقین کی :(( اَللّٰہُ رَبِّیْ لَا أُشْرِکُ بِہٖ شَیْئًا[1])) ’’ اللہ ہی میرا رب ہے ، میں اس کے ساتھ کسی کو شریک نہیں بناتا ۔ ‘‘ 2۔ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پریشانی کے وقت یہ دعا پڑھتے تھے:(( لَا إلٰہَ إلَّا اللّٰہُ الْعَظِیْمُ الْحَلِیْمُ،لَا إلٰہَ إلَّا اللّٰہُ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِیْمِ لَا إلٰہَ إلَّا اللّٰہُ رَبُّ السَّمٰوَاتِ وَرَبُّ الْأَرْضِ َورَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِیْمِ[2])) ’’ اللہ کے سوا کوئی معبود ِ برحق نہیں ، وہ عظمت والا ا وربرد بار ہے ، اللہ کے سوا کوئی معبود ِ برحق نہیں، وہ عرشِ عظیم کا رب ہے ، اللہ کے سوا کوئی معبود ِ برحق نہیں، وہ آسمانوں کا رب اور زمین کا رب اور عرشِ عظیم کا رب ہے ۔‘‘ 3۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پریشانی کے وقت یہ دعا پڑھنے کی تلقین کی : (( لَا إلٰہَ إلَّا اللّٰہُ الْحَلِیْمُ الْکَرِیْمُ،سُبْحَانَ اللّٰہِ وَتَبَارَکَ اللّٰہُ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِیْمِ،وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ )) [3] ’’ اللہ کے سوا کوئی معبود ِ برحق نہیں ، وہ برد بار اور کریم ہے ۔ اللہ پاک ہے اور با برکت ہے وہ اللہ جو عرشِ عظیم کا رب ہے ۔ اور تمام تعریفیں اس اللہ کیلئے ہیں جو تمام جہانوں کا رب ہے ۔ ‘‘ 4۔ حضرت ابو بکرہ رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’ پریشان حال کو یہ دعا پڑھنی چاہئے : (( اَللّٰہُمَّ رَحْمَتَکَ أَرْجُوْ فَلَا تَکِلْنِیْ إلٰی نَفْسِیْ طَرْفَۃَ عَیْنٍ وَأَصْلِحْ لِیْ شَأْنِیْ کُلَّہُ [4])) ’’ اے اللہ ! میں تیری رحمت کا امید وار ہوں۔ لہٰذا تو مجھے پل بھر کیلئے بھی میرے نفس کے حوالے نہ کر اور میرا ہر کام میرے لئے ٹھیک کردے ۔ ‘‘ 5۔ حضرت انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پریشانی کے وقت یہ دعا پڑھتے تھے:(( یَا حَیُّ یَا
[1] سنن أبی داؤد:1525،وصححہ الألبانی فی صحیح سنن ابی داؤد:284/1 [2] صحیح البخاری،الدعوات باب الدعاء عند الکرب،الفتح:123/11، مسلم:2730 [3] مسند أحمد:91/1وصححہ الشیخ احمد شاکر:87/2 [4] سنن أبی داؤد:5090، وحسنہ الألبانی فی صحیح الکلم الطیب:121