کتاب: زاد الخطیب (جلد2) - صفحہ 545
اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
﴿ وَمَا أَصَابَکُمْ مِّنْ مُّصِیْبَۃٍ فَبِمَا کَسَبَتْ أَیْدِیْکُمْ وَیَعْفُوْ عَنْ کَثِیْرٍ﴾[1]
’’اور تمھیں جو مصیبت بھی آتی ہے تمھارے اپنے کرتوتوں کے سبب سے آتی ہے ۔ اوروہ تمھارے بہت سارے گناہوں سے در گذر بھی کرجاتا ہے ۔ ‘‘
توبہ واستغفار کے فوائد بیان کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ فرماتا ہے :
﴿فَقُلْتُ اسْتَغْفِرُوْا رَبَّکُمْ إِنَّہُ کَانَ غَفَّارًا ٭ یُرْسِلِ السَّمَآئَ عَلَیْکُمْ مِّدْرَارًا ٭ وَیُمْدِدْکُمْ بِأَمْوَالٍ وَّبَنِیْنَ وَیَجْعَلْ لَّکُمْ جَنَّاتٍ وَّیَجْعَلْ لَّکُمْ أَنْہَارًا﴾[2]
’’ پس میں ( نوح علیہ السلام )نے کہا : تم سب اپنے رب سے معافی مانگ لو ۔ بلا شبہ وہ بڑا معاف کرنے والا ہے۔ وہ تم پر آسمان سے خوب بارشیں برسائے گا،مال اور بیٹوں سے تمھاری مدد کرے گا ، تمھارے لئے باغات پیدا کرے گا اور نہریں جاری کردے گا ۔ ‘‘
ان آیات میں استغفار کے جو فوائد ذکر کئے گئے ہیں ( موسلا دھار بارشیں ، مال واولاد سے مدد ، باغات اورنہریں) یہ سب در اصل انسانوں کی خوشحالی وسعادتمندی کی علامت ہیں اور یہ استغفار سے ہی نصیب ہوتے ہیں ۔
پانچواں اصول : دعا
کامیاب اور خوشحال زندگی کے حصول کا پانچواں اصول ’’ دعا ‘‘ ہے ۔ یعنی اللہ تعالیٰ سے خوشحالی کا اور مشکلات ،غموں اور صدموں سے نجات پانے کا سوال کرنا ۔کیونکہ خوشحالی کے تمام خزانوں کی چابیاں اللہ رب العزت ہی کے پاس ہیں اور مصائب وآلام سے نجات دینے والا اس کے سوا اور کوئی نہیں ۔ اور بندۂ مومن جب اللہ تعالیٰ کے سامنے اپنے دونوں ہاتھ اٹھاتا ہے تو اللہ تعالیٰ کو شرم آتی ہے کہ وہ انہیں خالی لوٹا دے ۔ جیسا کہ صحیح حدیث سے ثابت ہے۔
حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا :
(( إِنَّ اللّٰہَ حَیِیٌّ کَرِیْمٌ یَسْتَحْیِیْ إِذَا رَفَعَ الرَّجُلُ إِلَیْہِ یَدَیْہِ أَنْ یَرُدَّہُمَا صِفْرًا خَائِبَتَیْنِ)) [3]
[1] الشوری42:30
[2] نوح71:12-10
[3] سنن الترمذی:3556،ابو داؤد :1488،سنن ابن ماجہ :3865۔ وصححہ الألبانی