کتاب: زاد الخطیب (جلد2) - صفحہ 531
﴿ اِنَّہُ مَنْ یُّشْرِکْ بِاللّٰہِ فَقَدْ حَرَّمَ اللّٰہُ عَلَیْہِ الْجَنَّۃَ وَمَاْوَاہُ النَّارُ﴾[1] ’’ یقین مانو کہ جو شخص اللہ کے ساتھ شریک ٹھہراتا ہے اللہ تعالیٰ نے اس پر جنت حرام کردی ہے اور اس کا ٹھکانا جہنم ہی ہے ۔‘‘ اس لئے شرک کی تمام اشکال سے اپنا دامن پاک رکھیں ، درباروں اور مزاروں پر ہرگز نہ جائیں جہاں لوگ شرکیہ اعمال بجا لاتے ہیں ، قبروں کا طواف کرتے ہیں ، چادر یں چڑھاتے ہیں ، نذرونیاز پیش کرتے ہیں اور غیر اللہ سے مانگتے ہیں ۔ ٭ اس کے علاوہ کسی نجومی یا عامل کے پاس قطعا نہ جائیں ، کیونکہ غیب کا علم صرف اور صرف اللہ تعالیٰ کے پاس ہے ۔ ایسے لوگوں کے پاس جانا اور ان کی باتوں کی تصدیق کرنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان کے مطابق شریعت ِ محمدیہ کا انکار کرنے کے برابرہے۔ ٭دین میں نئے نئے کام ایجاد کرنے سے پرہیز کریں اور صرف وہ اعمال بجا لائیں جو کہ قرآن مجید سے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی صحیح احادیث سے ثابت ہوں ، کیونکہ جو اعمال قرآن وحدیث سے ثابت نہ ہوں وہ رد کردئے جاتے ہیں اور قابلِ قبول نہیں ہوتے ۔ ٭ حلال کمائیں اور حلال ہی کھائیں اور حرام سے پرہیز کریں ۔ سودی لین دین ، چوری ، خیانت اور حرام اشیاء کی خرید وفروخت سے بچیں ۔ اور صرف جائز اور حلال ذرائعِ معاش اختیار کریں ۔ ٭ اپنے پورے جسم کو اللہ تعالیٰ کی نافرمانی سے بچائیں ۔ دماغ سے غلط نہ سوچیں ۔ کانوں سے بے حیائی کی گفتگو، گانے ، موسیقی ، غیبت ، اور چغلی وغیرہ نہ سنیں ۔ نظر سے غیر محرم عورتوں کو نہ دیکھیں۔ اپنی زبانوں کو جھوٹ ، گالی گلوچ ، غیبت ، جھوٹی گواہی اور چغلی وغیرہ سے محفوظ رکھیں ۔ اپنے پیٹ میں حرام نہ جانے دیں ۔ اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کریں ۔ اپنے ہاتھوں سے کسی حرام چیز کو نہ پکڑیں اور نہ ہی ان سے کسی کو تکلیف پہنچائیں ۔ اپنے پاؤوں سے حرام کاموں کی طرف چل کر نہ جائیں ۔ الغرض یہ کہ اپنے پورے بدن کو حرام اور اللہ تعالیٰ کی نافرمانی سے محفوظ رکھیں۔ سب سے زیادہ جہنم میں پہنچانے والی چیز حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا کہ لوگوں کو سب سے زیادہ کونسی چیز
[1] المائدۃ5:72