کتاب: زاد الخطیب (جلد2) - صفحہ 520
’’ اگر ایک پتھر کو جو کہ سات موٹی اونٹنیوں کے برابر ہو جہنم کے کنارے سے جہنم کے اندر گرایا جائے اور وہ برابر ستر سال تک اس میں گرتا رہے تو وہ پھر بھی اس کی گہرائی تک نہیں پہنچ سکے گا۔ ‘‘ (۸) آتشِ جہنم کی آنکھیں ، گردن ، زبان اور اس کے کان حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : (( تَخْرُجُ عُنُقٌ مِنَ النَّارِ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ،لَہَا عَیْنَانِ تُبْصِرَانِ،وَأُذُنَانِ تَسْمَعَانِ ،وَلِسَانٌ یَنْطِقُ،یَقُوْلُ: إِنِّیْ وُکِّلْتُ بِثَلَاثَۃٍ:بِکُلِّ جَبَّارٍ عَنِیْدٍ،وَبِکُلِّ مَنْ دَعَا مَعَ اللّٰہِ إِلٰہًا آخَرَ، وَبِالْمُصَوِّرِیْنَ )) ’’ قیامت کے دن ایک گردن جہنم کی آگ سے نکلے گی ، اس کی دو آنکھیں ہو نگی جن +سے وہ دیکھے گی، دو کان ہوں گے جن سے وہ سنے گی اور ایک زبان ہو گی جس سے وہ بات کرے گی۔ اور وہ کہے گی : مجھے تین افراد سونپے گئے ہیں : ہر ظالم وسرکش ، ہر وہ شخص جس نے اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی اور معبود کو پکارا اور تصویریں بنانے والے ۔‘‘ [1] (۹) آتشِ جہنم کا رنگ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( أُوْقِدَ عَلَی النَّارِ أَلْفَ سَنَۃٍ حَتَّی احْمَرَّتْ،ثُمَّ أُوْقِدَ عَلَیْہَا أَلْفَ سَنَۃٍ حَتَّی ابْیَضَّتْ،ثُمَّ أُوْقِدَ عَلَیْہَا أَلْفَ سَنَۃٍ حَتَّی اسْوَدَّتْ،فَہِیَ سَوْدَائُ مُظْلِمَۃٌ)) [2] ’’ آتشِ جہنم کو ایک ہزار سال جلایا گیا یہاں تک کہ وہ سرخ ہو گئی ۔ پھر اسے مزید ایک ہزار سال جلایا گیا یہاں تک کہ وہ سفید ہو گئی ۔ پھر اسے مزید ایک ہزار سال جلایا گیا یہاں تک کہ وہ سیاہ ہو گئی ۔ چنانچہ وہ اب سیاہ اور تاریک ہے ۔‘‘ (۱۰) جہنم میں کافر کے جسم کی ضخامت حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
[1] أحمد والترمذی:2574۔ صحیح الجامع :8051 [2] سنن الترمذی:2591، سنن ابن ماجہ:4320۔ حسن بشواہدہ