کتاب: زاد الخطیب (جلد2) - صفحہ 508
تک پہنچانے والے راستے کا تعین کیا گیا ہے ۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿تِلْکَ الْجَنَّۃُ الَّتِیْ نُوْرِثُ مِنْ عِبَادِنَا مَنْ کَانَ تَقِیًّا﴾ [1] ’’ یہ ہے وہ جنت جس کا وارث ہم اپنے بندوں میں سے انہیں بناتے ہیں جو متقی ( پرہیز گار ) ہوں۔ ‘‘ اسی طرح اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : ﴿وَأُزْلِفَتِ الْجَنَّۃُ لِلْمُتَّقِیْنَ غَیْرَ بَعِیْدٍ. ہٰذَا مَا تُوْعَدُوْنَ لِکُلِّ أَوَّابٍ حَفِیْظٍ. مَنْ خَشِیَ الرَّحْمٰنَ بِالْغَیْبِ وَجَآئَ بِقَلْبٍ مُّنِیْبٍ. أُدْخُلُوْہَا بِسَلاَمٍ ذٰلِکَ یَوْمُ الْخُلُوْدِ. لَہُمْ مَّا یَشَآؤُوْنَ فِیْہَاوَلَدَیْنَا مَزِیْدٌ﴾ [2] ’’ اور جنت پرہیزگاروں کیلئے بالکل قریب کردی جائے گی۔ ذرا بھی دور نہ ہو گی ، یہ ہے جس کا تم سے وعدہ کیا جاتا تھاہر اس شخص کیلئے جو ( اللہ کی طرف) رجوع کرنے والا ، پابندی کرنے والا ہو ، جو رحمان کا غائبانہ خوف رکھتا ہو اور توجہ والا دل لایا ہو ۔ تم اس جنت میں سلامتی کے ساتھ داخل ہو جاؤ ۔ یہ ہمیشہ رہنے کا دن ہے ۔ یہ وہاں جو چاہیں گے انھیں ملے گا (بلکہ ) ہمارے پاس اور بھی زیادہ ہے ۔ ‘‘ نیز فرمایا:﴿ وَأَمَّا مَنْ خَافَ مَقَامَ رَبِّہٖ وَنَہَی النَّفْسَ عَنِ الْہَوٰی. فَإِنَّ الْجَنَّۃَ ہِیَ الْمَأْوٰی﴾ [3] ’’ہاں جو شخص اپنے رب کے سامنے کھڑے ہونے سے ڈرتا رہا ہو گا اور اپنے نفس کو خواہش ( کی پیروی کرنے ) سے روکا ہو گا تو اس کا ٹھکانا جنت ہی ہے ۔ ‘‘ اور فرمایا : ﴿وَلِمَنْ خَافَ مَقَامَ رَبِّہٖ جَنَّتَانِ﴾[4] ’’ اور اس شخص کیلئے جو اپنے رب کے سامنے کھڑا ہونے سے ڈرا دو جنتیں ہیں ۔‘‘ یہ اور ان کے علاوہ دیگر کئی آیات ( جن میں سے بیشتر کا ذکر ہم خطبہ کے آغاز میں کر چکے ہیں ) سے معلوم ہوتا ہے کہ اللہ رب العزت نے جنت ان لوگوں کیلئے تیار کی ہے جو پرہیز گار ہوں ، اللہ تعالیٰ سے ڈرنے والے ہوں ، اس کی طرف بکثرت رجوع کرنے والے ہوں ، اللہ تعالیٰ کے دین کی حفاظت کرنے والے ہوں اور نفسانی خواہشات کی پیروی کرنے کی بجائے شریعتِ الہیہ کے پیروکار اور پابند ہوں ۔ لہٰذا تقوی ہی جنت کا راستہ ہے۔ تقوی ایسا جامع لفظ ہے جسے ہر خیر کی بنیاد قرار دیا جا سکتا ہے اور اس سے مراد اللہ رب العزت کے احکامات کی پیروی کرنا اور اس کی منع کردہ چیزوں سے پرہیز کرنا ہے ۔ لہٰذا جو شخص بھی اس صفت کا حامل ہو گا وہ جنت میں جانے کا حقدار ہو گا ۔
[1] مریم19:63 [2] ق50 :35-31 [3] النازعات79: 41-40 [4] الرحمن55 :46