کتاب: زاد الخطیب (جلد2) - صفحہ 50
یوں محبت وعقیدت رکھتے ہیں کہ گویا وہی ان کا قبلہ اور مأویٰ وملجا ہیں ! اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :﴿وَمِنَ النَّاسِ مَن یَّتَّخِذُ مِنْ دُوْنِ اللّٰہِ اَنْدَادًا یُّحِبُّوْنَہُمْ کَحُبِّ اللّٰہِ وَالَّذِیْنَ آمَنُوْا اَشَدُّ حُبًّا لِّلّٰہِ﴾[1] ’’ اور بعض لوگ ایسے بھی ہیں جو دوسروں کو اﷲ کا شریک بنا کر ان سے ایسی محبت رکھتے ہیں جیسی محبت اﷲ سے ہونی چاہئے۔ اور ایمان والے اﷲ کی محبت میں بہت سخت ہوتے ہیں۔ ‘‘ 3۔ شرک اکبر کی ایک اور شکل ہے غیر اﷲ سے اس بات کا خوف کھانا کہ وہ اپنے ارادے اوراپنی قدرت سے جس کو چاہے اور جو چاہے نقصان پہنچا سکتا ہے ۔ جبکہ ایسا خوف صرف اﷲ تعالیٰ ہی سے ہونا چاہئے کیونکہ اﷲ تعالیٰ ہی وہ ذات ہے جو اپنے ارادے سے نقصان پہنچانے پر قادر ہے ۔ اور اگر وہ نقصان پہنچانے کا ارادہ نہ کرے تو دنیا کا کوئی بزرگ یا پیر یا سجادہ نشین ہرگز نقصان نہیں پہنچاسکتا ۔ اس لئے غیراﷲ سے ایسا خوف کھانا شرکِ اکبر ہے ۔ حضرت ابراہیم علیہ السلام نے فرمایا تھا : ﴿وَلَا اَخَافُ مَا تُشْرِکُوْنَ بِہٖ اِلَّا اَنْ یَّشَائَ رَبِّیْ شَیْئًا وَسِعَ رَبِّیْ کُلَّ شَیْیئٍ عِلْمًا أفلَاَ تَتَذَکَّرُوْنَ ٭ وَکَیْفَ أخَافُ مَا اَشْرَکْتُمْ وَلاَ تَخَافُوْنَ أنَّکُمْ اَشْرَکْتُمْ بِاللّٰہِ مَا لَمْ یُنَزِّلْ بِہٖ عَلَیْکُمْ سُلْطَانًا﴾[2] ’’ اور میں ان معبودوں سے نہیں ڈرتا جنہیں تم اﷲ کا شریک ٹھہراتے ہو مگر یہ کہ میرے رب کی ہی کوئی مشیت ہو ۔ میرے رب کا علم ہر چیز کو اپنے گھیرے میں لئے ہوئے ہے ۔ کیا تم نصیحت نہیں حاصل کرتے ؟ اور ان سے میں کیسے ڈروں جنہیں تم اﷲ کا شریک بناتے ہو حالانکہ تم ان باتوں سے نہیں ڈرتے کہ تم نے اﷲ کا شریک ایسی چیزوں کو بنا رکھا ہے جن کی اﷲنے تم پر کوئی دلیل نہیں اتاری ۔ ‘‘ اس آیت سے معلوم ہوا کہ کسی پیر ،فقیر اور بزرگ سے قطعًا خوف زدہ نہیں ہونا چاہئے۔ اور اس بات پر پختہ یقین ہونا چاہئے کہ اﷲ تعالیٰ کی مرضی کے بغیر کوئی کسی کو کچھ بھی نقصان نہیں پہنچا سکتا ۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: ﴿قُلْ لَنْ یُّصِیْبَنَا اِلَّا مَا کَتَبَ اللّٰہُ لَنَا ہُوَ مَوْلَانَا وَعَلَی اللّٰہِ فَلْیَتَوَکَّلِ الْمُؤْمِنُوْنَ﴾[3] ’’آپ کہہ دیجئے کہ ہمیں ہرگز کوئی مصیبت نہیں پہنچ سکتی سوائے اس کے جو اﷲ نے ہمارے حق میں لکھ رکھی ہے ۔ وہی ہمارا کارساز ہے۔ اور مومنوں کو تو اﷲ پر ہی بھروسہ کرنا چاہئے۔ ‘‘ جبکہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے:(( وَاعْلَمْ أَنَّ الْأمَّۃَ لَوِ اجْتَمَعَتْ عَلٰی أَنْ یَّنْفَعُوْکَ بِشَیْئٍی ، لَمْ یَنْفَعُوْکَ إِلَّا بِشَیْئٍی قَدْ کَتَبَہُ اللّٰہُ لَکَ ، وَلَوِ اجْتَمَعُوْا عَلٰی أَنْ یَّضُرُّوْکَ بِشَیْئٍی لَمْ یَضُرُّوْکَ
[1] البقرۃ2 :165 [2] الأنعام6 :81-80 [3] التوبۃ 9: 51