کتاب: زاد الخطیب (جلد2) - صفحہ 498
(۱۰) جنت کے خیمے
حضرت ابو موسی ا لأشعری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
(( إِنَّ لِلْمُؤْمِنِ فِیْ الْجَنَّۃِ لَخَیْمَۃً مِنْ لُؤْلُؤَۃٍ وَاحِدَۃٍ مُجَوَّفَۃٍ،طُوْلُہَا سِتُّوْنَ مِیْلًا، لِلْمُؤْمِنِ فِیْہَا أَہْلُوْنَ،یَطُوْفُ عَلَیْہِمُ الْمُؤْمِنُ،فَلاَ یَرٰی بَعْضُہُمْ بَعْضًا))
’’ بے شک مومن کیلئے جنت میں ایک خیمہ ہو گا جو اندر سے تراشے ہوئے ایک موتی سے بنا ہو گا، اس کی لمبائی ساٹھ میل ہو گی ، اس میں مومن کی بیویاں ہونگی ، وہ ان کے پاس باری باری جائے گا ۔اور وہ ایک دوسرے کو نہیں دیکھ سکیں گی ۔ ‘‘[1]
(۱۱) جنت کے درخت
حضرت ابو سعید الخدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
(( إِنَّ فِیْ الْجَنَّۃِ شَجَرَۃً،یَسِیْرُ الرَّاکِبُ الْجَوَادُ الْمُضَمَّرُ السَّرِیْعُ مِائَۃَ عَامٍ مَا یَقْطَعُہَا[2]))
’’ بے شک جنت میں ایک درخت ایسا ہے جس کے سائے میں ایک عمدہ ، تیز رفتار گھوڑا ایک سو سال تک دوڑتا رہے تو اسے طے نہ کر سکے ۔ ‘‘
اور حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
(( مَا فِیْ الْجَنَّۃِ شَجَرَۃٌ إِلَّا وَسَاقُہَا مِنْ ذَہَبٍ [3]))’’ جنت میں ہر درخت کا تنا سونے کا ہو گا ۔‘‘
محترم حضرات ! آپ بھی اگر چاہیں تو جنت میں اپنے لئے زیادہ سے زیادہ درخت اور پودے لگا سکتے ہیں ۔ اس کا طریقہ کیاہے ؟ لیجئے ایک حدیث سماعت فرمائیے ۔
حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
(( لَقِیْتُ إِبْرَاہِیْمَ لَیْلَۃَ أُسْرِیَ بِیْ،فَقَالَ:یَا مُحَمَّدُ ! أَقْرِئْ أُمَّتَکَ مِنِّیْ السَّلَامَ ،وَأَخْبِرْہُمْ أَنَّ الْجَنَّۃَ طَیِّبَۃُ التُّرْبَۃِ،عَذْبَۃُ الْمَائِ،وَأَنَّہَا قَیْعَانٌ،غِرَاسُہَا: سُبْحَانَ اللّٰہِ،وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ،وَلَا إِلٰہَ إِلَّا اللّٰہُ، وَاللّٰہُ أَکْبَرُ [4]))
[1] صحیح مسلم:2838
[2] صحیح مسلم:2828
[3] سنن الترمذی:2525۔ صحیح الجامع للألبانی:5647
[4] سنن الترمذی:3462۔ السلسلۃ الصحیحۃ:105