کتاب: زاد الخطیب (جلد2) - صفحہ 497
(۹) جنت کے بالا خانے جنت میں عالیشان بالا خانے ہونگے ۔ وہ کیسے ہونگے اور کن لوگوں کیلئے ہونگے ؟ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:﴿لَکِنِ الَّذِیْنَ اتَّقَوْا رَبَّہُمْ لَہُمْ غُرَفٌ مِّن فَوْقِہَا غُرَفٌ مَّبْنِیَّۃٌ تَجْرِیْ مِن تَحْتِہَا الْأَنْہَارُ وَعْدَ اللّٰهِ لَا یُخْلِفُ اللّٰهُ الْمِیْعَادَ﴾[1] ’’ ہاں وہ لوگ جو اپنے رب سے ڈرتے تھے ان کیلئے بالا خانے ہیں جن کے اوپر بھی بنے بنائے بالا خانے ہیں اور ان کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں ۔ یہ اللہ تعالیٰ کا وعدہ ہے اور وہ وعدہ خلافی نہیں کرتا ۔ ‘‘ اسی طرح حضرت ابو سعید الخدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’ بے شک اہلِ جنت اپنے اوپر بالا خانے والوں کو یوں دیکھیں گے جیسا کہ تم مشرق یا مغرب کے افق پر چمکتے اور غروب ہوتے ہوئے ستارے کو دیکھتے ہو ۔یہ اس لئے ہو گا کہ ان کے درجات میں تفاضل ہو گا ۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے کہا : اے اللہ کے رسول ! وہ یقینا انبیاء کے گھر ہو نگے جہاں کوئی اور نہیں پہنچ سکے گا ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : (( بَلٰی وَالَّذِیْ نَفْسِیْ بِیَدِہٖ ،رِجَالٌ آمَنُوْا بِاللّٰہِ وَصَدَّقُوْا الْمُرْسَلِیْنَ )) ’’کیوں نہیں ، اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے ! وہ گھر ان لوگوں کے ہونگے جو اللہ پر ایمان لائے اور رسولوں کی تصدیق کی ۔ ‘‘[2] اور حضرت ابو مالک ا لأشعری رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : (( إِنَّ فِیْ الْجَنَّۃِ غُرَفًا یُرٰی ظَاہِرُہَا مِنْ بَاطِنِہَا،وَبَاطِنُہَا مِنْ ظَاہِرِہَا، أَعَدَّہَا اللّٰہُ تَعَالٰی لِمَنْ أَطْعَمَ الطَّعَامَ ،وَأَلَانَ الْکَلَامَ ،وَتَابَعَ الصِّیَامَ،وَصَلّٰی بِاللَّیْلِ وَالنَّاسُ نِیَامٌ )) [3] ’’ بے شک جنت میں ایسے بالاخانے ہیں جن کا بیرونی منظر اندر سے اور اندرونی منظر باہر سے دیکھا جا سکتا ہے۔ انھیں اللہ تعالیٰ نے اس شخص کیلئے تیار کیا ہے جو کھانا کھلاتا ہو ، بات نرمی سے کرتا ہو، مسلسل روزے رکھتا ہو اور رات کو اس وقت نماز پڑھتا ہو جب لوگ سوئے ہوئے ہوتے ہیں ۔ ‘‘
[1] الزمر39:20 [2] صحیح البخاری:3256، صحیح مسلم:2831 [3] رواہ احمد وابن حبان ۔صحیح الجامع للألبانی :2123